کوئی بھی ملک سندھ طاس معاہدے سے انحراف نہیں کرسکتا۔محمد نوازشریف

وزیراعظم کی زیرصدارت اعلیٰ سطحی اجلاس،آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے بھی شرکت کی،مقبوضہ کشمیر میں بھارتی سکیورٹی فورسز کی بربریت کی مذمت،اجلاس میں دفاع وطن کیلئے مسلح افواج کی تیاریوں پراطمینان کا اظہار،کشمیریوں پرجبروتشددبرداشت نہیں کیا جائے گا،پاکستان جنوبی ایشیاء میں امن کے قیام کیلئے کوشاں رہے گا۔وزیراعظم کا خطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 28 ستمبر 2016 18:31

کوئی بھی ملک سندھ طاس معاہدے سے انحراف نہیں کرسکتا۔محمد نوازشریف

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔28ستمبر2016ء) :وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہاہے کہ پاکستان نے عالمی امن کیلئے بے پناہ قربانیاں دیں،پاکستان نے امن کیلئے انتہائی صبروتحمل کا مظاہرہ کیا،پاکستان جنوبی ایشیاء میں امن کے قیام کیلئے کوشاں رہے گا۔وہ آج یہاں ملک میں امن وامان اورمقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔

اجلا س میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی سکیورٹی فورسز کی بربریت کی مذمت کی گئی۔اجلاس میں دفاع وطن کیلئے مسلح افواج کی تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیاکہ مسلح افواج اور پوری قوم ملک کے دفاع کیلئے تیار ہے ۔وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف،وفاقی وزیرداخلہ،وزیرخزانہ اور ناصر جنجوعہ،سیکرٹری خارجہ،ڈی جی ملٹری آپریشنز بھی اجلاس میں شریک ہیں۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے کہا کہ کشمیریوں پر جبروتشددبرداشت نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ کوئی بھی ملک سندھ طاس معاہدے سے انحراف نہیں کرسکتا۔پاکستان اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر حل کرنا چاہتا ہے۔پاکستان کشمیر کے معاملے کو عالمی سطح پر اجاگرکرتا رہے گا۔پاکستان کشمیر کی سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔وزیراعظم نے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ پاکستان اور بھارت نے ملکر کیا۔سندھ طاس معاہدہ عالمی بینک نے کروایا ہے۔بھارت یکطرفہ طور پرمعاہدے سے الگ نہیں ہوسکتا۔