5سالوں میں کسی ملک کے ساتھ برآمدات اور درآمدات کا معاہدہ نہیں کیا گیا ،

جنوبی ایشیا کے6ممالک میں 634پاکستانی قید ہیں ، سب سے زیادہ افغانستان میں 242 اور بھارت میں 231 پاکستانی قید ہیں،نئے صوبے بنانے کی تجاویز پر غور کیا جاسکتا ہے،اس حوالے سے سیاسی جماعتیں متفقہ طور پر جو تجاویز دیں گی اس پر غور کریں گے، اس وقت پوری دنیا میں پاکستان کے 65سفارتخانوں کی عمارتیں کرائے پر حاصل کی گئیں ہیں، پاکستان کے اسرائیل،آرمینیا اور تائیوان کے ساتھ کوئی سفارتی تعلقات نہیں کیونکہ پاکستان نے ان ممالک کو تسلیم نہیں کرتا،یورپ میں حالیہ کچھ عرصے کے دوران اسلام مخالف رجحان ابھرا ، پاکستان اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں آوازاٹھا رہا ہے، چار سالوں کے دوران ملک سے بیف اور مٹن 225.262ہزار میٹرک ٹن گوشت برآمد کیا، مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلانے کیلئے سمری وزیراعظم کو ارسال کردی ہے،مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلانے کی تاریخ کا اعلان وزیراعظم کریں گے مشیر خارجہ سرتاج عزیز ، وفاقی وزرا ریاض حسین پیرزادہ، خر م دستگیر اور رجب علی کے قومی اسمبلی میں سوالوں کے جواب

بدھ 28 ستمبر 2016 15:32

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 ستمبر۔2016ء ) قومی اسمبلی کو حکومت نے آگاہ کیا ہے کہ گذشتہ 5سالوں کے دوران پاکستان کی جانب سے کسی بھی ملک کے ساتھ برآمدات اور درآمدات کا کوئی معاہدہ نہیں کیا گیا ،جنوبی ایشیا کے6ممالک میں کل634پاکستانی قید ہیں، جن میں سب سے زیادہ افغانستان میں 242 اور بھارت میں 231 پاکستانی قید ہیں،نئے صوبے بنانے کی تجاویز پر غور کیا جاسکتا ہے،اس حوالے سے سیاسی جماعتیں متفقہ طور پر جو تجاویز دیں گی اس پر غور کریں گے، اس وقت پوری دنیا میں پاکستان کے 65سفارتخانوں کی عمارتیں کرائے پر حاصل کی گئیں ہیں، پاکستان کے اسرائیل،آرمینیا اور تائیوان کے ساتھ کوئی سفارتی تعلقات نہیں ہیں کیونکہ پاکستان نے ان ممالک کو تسلیم نہیں کرتا،یورپ میں حالیہ کچھ عرصے کے دوران اسلام مخالف رجحان ابھرا ہے، پاکستان اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں آوازاٹھا رہا ہے، گذشتہ چار سالوں کے دوران ملک سے بیف اور مٹن 225.262ہزار میٹرک ٹن گوشت برآمد کیا، مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلانے کیلئے سمری وزیراعظم کو ارسال کردی ہے،مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلانے کی تاریخ کا اعلان وزیراعظم نوازشریف کریں گے۔

(جاری ہے)

بدھ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں ارکان کے سوالوں کے جواب مشیر خارجہ سرتاج عزیز ، وفاقی وزیربین الصوبائی رابطہ ریاض حسین پیرزادہ،وفاقی وزیرتجار ت خر م دستگیر،پارلیمانی سیکرٹری رجب علی خان بلوچ نے دیئے۔ رکن شگفتہ جمانی کے سوال کے جواب میں وزیر ٹیکسٹائل انڈسٹری نے اپنے تحریری جواب میں ایوان کو آگاہ کیا کہ کپاس کی فصل کے سیزن 2016-17کیلئے 14.1ملین گانٹھوں کا پیداواری ہدف طے کیا ہے،حکومت کی جانب سے کھادوں کی قیمتوں میں نمایاں کمی کی گئی اور یوریا پر 400اور ڈی اے پی پر 300روپے فی تھیلہ قیمت کم کی گئی ۔

رکن بیلم حسین کے سوال کے جواب میں وزرات تجارت نے اپنے تحریری جواب میں ایوان کو آگاہ کیا کہ گذشتہ چار سالوں کے دوران ملک سے بیف اور مٹن 225.262ہزار میٹرک ٹن گوشت برآمد کیا جبکہ ملک میں گذشتہ چار سالوں کے درمیان بیف اور مٹن کی کل پیداوار 10ہزار341ہزارمیٹرک ٹن رہی۔ڈاکٹر نگہت شکیل خان کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ریاض حسین پیرزادہ نے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلانے کیلئے سمری وزیراعظم کو ارسال کردی ہے،مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلانے کی تاریخ کا اعلان وزیراعظم نوازشریف کریں گے۔

رکن ساجدہ بیگم کے سوال کے جواب میں مشیرخارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ اس وقت پوری دنیا میں پاکستان کے 65سفارتخانوں کی عمارتیں کرائے پر حاصل کی گئیں ہیں۔ایک اور سوال کے جواب میں مشیرخارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ اس وقت پاکستان کے اسرائیل،آرمینیا اور تائیوان کے ساتھ کوئی سفارتی تعلقات نہیں ہیں کیونکہ پاکستان نے ان ممالک کو تسلیم نہیں کیا۔

ایک اور سوال کے جواب میں مشیرخارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ یورپ میں حالیہ کچھ عرصے کے دوران اسلام مخالف رجحان ابھرا ہے، پاکستان اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں آوازاٹھا رہا ہے، مختلف ممالک میں ہمارے مشنز پاکستانی مسلمانوں کے ساتھ رابطے میں رہتے ہیں اس کے علاوہ یورپی پارلیمانوں اورفیصلہ سازوں کواسلام سے متعلق غلط فہمیوں سے بھی آگاہ کیا جاتا ہے، پاکستان اسلام کے بارے میں دہشتگردی کے بارے میں غلط تاثر کو زائل کر رہا ہے۔

رکن مسرت رفیق مہیسر کے سوال کے جواب میں وزیرتجارت خرم دستگیر خان نے کہا کہ گذشتہ تین سالوں کے دوران گوادربندرگاہ اور پورٹ قاسم کے راستے ٹریڈ کارپریشن آف پاکستان کی جانب سے 13لاکھ87ہزار918سے زائد ایم ٹی کھاد گوادر جبکہ 4لاکھ66ہزار182سے زائد ایم ٹی کھاد پورٹ قاسم کے ذریعے درآمد کی گئی۔ڈاکٹر شازیہ ثوبیہ کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر سیفران لیفٹیننٹ جنرل(ر) عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ وزیرستان کے تمام آئی ڈی پیز نومبر سے پہلے واپس چلے جائیں گے،اس وقت تک وزیرستان کے 70فیصد آئی ڈی پیز واپس جاچکے ہیں۔

ایک اور سوال کے جواب میں وزیرسیفران نے کہا کہ نئے صوبے بنانے کی تجاویز پر غور کیا جاسکتا ہے،اس حوالے سے سیاسی جماعتیں متفقہ طور پر جو تجاویز دیں گی اس پر غور کریں گے۔ایک اور سوال کے جواب میں وزیرسیفران نے کہا کہ مالی سال 2014-15کے دوران فاٹا میں 150ترقیاتی سکمیوں کیلئے 3865.706ملین روپے مختص کئے گئے جبکہ مالی سال 2015-16کے دوران 165سکمیوں کیلئے 3960.703ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔

رکن عائشہ سید کے سوال کے جواب میں وزرات سمندر پار پاکستانیز کی جانب سے ایوان کو آگاہ کیا گیا کہ بیورو آف ایمگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ کے اعدادوشمار کے مطابق 1971سے اگست 2016تک 77ہزار 190پاکستانی ملیشیاء گئے۔رکن شکیلہ لقمان کے سوال کے جواب میں مشیرخارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ جنوبی ایشیا کے 6 ممالک میں کل 634 پاکستانی قید ہیں، جن میں افغانستان میں 242،بنگلہ دیش میں 42،بھارت میں 231،مالدیپ میں 09،نیپال میں 28 اور سری لنکا میں 82پاکستانی قید ہیں۔

ڈاکٹر نکہت شکیل خان کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری برائے سمندر پارپاکستانیز نے کہا کہ اس وقت 14ممالک میں 19کمیونٹی ویلفیئر اتاشی ا فرادی قوت کو بڑھانے کیلئے مسلسل کوششیں کر رہے ہیں۔ بیورو آف ایمگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ کے اعدادوشمار کے مطابق2013میں 6لاکھ 9ہزار478،2014میں 7لاکھ22ہزار204اور 2015میں9لاکھ19ہزار458 پاکستانی روزگار کیلئے بیرون ممالک گئے۔

رکن شیخ روحیل اصغر کے سوال کے جواب میں وزرات تجارت نے اپنے تحریری جواب میں ایوان کو آگاہ کیا کہ پاکستان اور چین کے مابین مالی سال 2015-16کے دوران تجارت کا کل حجم 89لاکھ 65ہزار402ملین امریکی ڈالر رہا،جس میں درآمدات 78لاکھ11ہزار851ملین امریکی ڈالر جبکہ برآمدات 11لاکھ53ہزار551ملین امریکی ڈالر ہیں۔رکن شگفتہ جمانی کے سوال کے جواب میں وزیرتجارت خرم دستگیر نے کہا کہ گذشتہ 5سالوں کے دوران پاکستان کی جانب سے کسی بھی ملک کے ساتھ برآمدات اور درآمدات کا کوئی معاہدہ نہیں کیا گیا۔ایک اور سوال کے جواب میں وزیرتجارت نے ایوان کو آگاہ کیا کہ اس وقت وزرات تجارت کے دنیا بھر کے 41ممالک میں 54ٹریڈ دفاتر موجود ہیں۔