حکمرانوں کرپشن بچانا چاہتے ہیں،ناقص پالیسیوں کے باعث آج جمہوریت پر سوال اٹھ رہے ہیں‘مخدوم احمد محمود

بدھ 28 ستمبر 2016 14:36

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 ستمبر۔2016ء) سابق گورنر پنجاب و پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماء مخدوم سید احمد محمود نے کہا ہے کہ جنوبی پنجاب کی تنظیمیں تمام طبقات تک بانی چیئرمین ذوالفقار علی بھٹو اور شہید جمہوریت محترمہ بے نظیر بھٹو کی سوچ افکار و فلسفے کی روشنی میں صوبے کے اندر نئے سیاسی کلچر کی بنیاد رکھیں گی پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر جنوبی پنجاب کی آرگنائزنگ کمیٹی نے پارٹی تنظیم نو کے سلسلے میں اپنا کام مکمل کر لیا ہے، مرتب کی گئیں سفارشات چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو ارسال کر دی گئی ہیں جن کی روشنی میں آئندہ تنظیم کے عہدیداروں کا ۹حتمی فیصلہ وہ خود کرینگے۔

یہ بات انہوں نے جنوبی پنجاب کی آرگنائزنگ کمیٹی کے اراکین، چوہدری شوکت بسراء، محمود حیات ٹوچی خان، نوازش علی پیرا زدہ، عبدالقادر شاہین،خواجہ رضوان عالم اور شگفتہ چوہدری سمیت پارٹی کے دیگر رہنماؤں سے گفتگو کر تے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

مخدوم سید احمد محمود نے کہا کہ پیپلز پارٹی ملک کی بڑی سیاسی جماعت اور حقیقی اپوزیشن ہے نواز شریف کے لیے بہتر ہو گا کہ وہ 1990ءء کی دہائی کی سیاست کو دوبارہ دہرانے سے گریز کریں دگرنہ انکی انتقامی سیاست کے نتائج بھیانک نکلیں گے۔

اس وقت پاکستان کو بیرونی اور اندرونی چیلنجز کا سامنا ہے ان سے نمٹنے کے لیے پیپلز پارٹی کے علاوہ کسی اور کے پاس ویثرن موجود نہیں ہم غیر جانبدارانہ احتساب کو ہمیشہ جمہوریت کا حصہ سمجھتے ہیں لیکن پاکستان میں اس کو اپنے سیاسی مقاصد کے لیے ماضی میں بھی استعمال کیا گیا آج بھی یہی تاثر مل رہا ہے پیپلز پارٹی کی قیادت اور رہنماؤں نے ہمیشہ ملک کے اندر رہ کر حالات اور آمریتوں کا مقابلہ کیا اور اس میں سرخرد ہوئے۔

بلاول بھٹو وفاق پاکستان کی ضمانت ہیں اور آنے والا دور پاکستان پیپلز پارٹی کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی موجودہ صورتحال میں بھرپور کردار ادا کریگی۔ حکمرانوں کی ناقص کارکردگی اور پانامہ لیکس پر تمام اپوزیشن جماعتیں متحد ہیں۔ کیونکہ حکمرانوں کے ناقص اقدامات اور پالیسیوں کے باعث آج جمہوریت پر سوال اٹھ رہے ہیں ۔ شریف برادران جمہوریت نہیں کرپشن بچانا چاہتے ہیں۔

پانامہ لیکس حکمرانوں کی قومی و ملکی مفادات سے چشم پوشی، عوامی مسائل میں عدم دلچسپی اور ملک دشمنوں کے بارے میں غیر سنجیدہ رویہ کے باعث ہر طرف ہلچل کی کیفیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی حالات تیزی سے تبدیل ہو رہے ہیں تمام اپوزیشن جماعتیں حکومت کے خلاف یکجاء ہو کر تحریک چلانے پر رضا مند ہیں۔ حقیقی احتساب جلد شروع ہونے والا ہے۔ موجودہ حکومت آخری سانسیں لے رہی ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت کی حب الوطنی، سیاسی بصیرت اور دانشمندی کو تمام دوسری سیاسی جماعتیں تسلیم کرتی ہیں۔ جس کے باعث ملکی سیاست میں انکا اہم مسلمہ مقام اور کردار ہے۔ پیپلزپارٹی ملک بھر میں پائیدار جمہوریت اور جمہوری نظام کے فروغ کے لیے اپنا موثر سیاسی کردار ادا کرتی رہے گی اور ملک میں جمہوریت کو کبھی ڈی ریل نہیں ہونے دینگے۔

پیپلز پارٹی نے ہمیشہ جمہوریت کے فروغ اور جمہوری اقدار کی بالا دستی کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے اور پارٹی کی تاریخ شہادتوں سے بھری پڑی ہے۔ اس موقع پر پارٹی کی فیڈرل کونسل کے رکن عبدالقادر شاہین اور سابق رکن صوبائی اسمبلی پنجاب چوہدری شوکت بسراء نے کہا کہ ملک کے مسائل کو کوئی اکیلی جماعت حل نہیں کر سکتی آج صورتحال مختلف ہے لیکن برسرا قتدار مسلم لیگ (ن) غرور اور طاقت کے نشے میں ڈرائیونگ سیٹ پر بیٹھ کر منزل کا تعین خود کر رہی ہے حتیٰ کہ وہ اپنے حلیفوں سے بھی مشاورت نہیں کرتی۔

نواز ش علی پیرازدہ نے گہری تشویش کا اظہا ر کرتے ہوئے کہا کہ بھارت امریکہ اور افغانستان کا گٹھ جوڑ اور رویہ حکومت اور پاکستان کے لیے انتہائی تشویش کا حامل ہے کہ اس وقت جس سی پیک کا ذکر ہو رہا ہے۔ اس کی وجہ سے آج پاکستان اکیلا نظر آتا ہے اور اس وقت سب سے بڑے اور اہم دوست اور اتحادی چین اور ترکی ہیں ۔ا مریکہ تو چین ہی کی وجہ سے بھارت کے زیادہ قریب ہو رہا ہے اور بھارت کے نریندر مودی پاکستان میں تخریب کاری کروا رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :