ڈے اینڈ نائٹ میچ ٹیسٹ کرکٹ کا مستقبل ،کرکٹ کھیلنے والے ممالک زیادہ سے زیادہ مقابلوں کا انعقاد یقینی بنائیں‘ مصباح الحق

ویسٹ انڈیز کیخلاف ڈے نائٹ ٹیسٹ میچ سے قبل ہمارے پاس چھ سے سات دن ہوں گے ،ہم لائٹس میں زیادہ سے زیادہ ٹریننگ کرینگے

منگل 27 ستمبر 2016 20:20

ڈے اینڈ نائٹ میچ ٹیسٹ کرکٹ کا مستقبل ،کرکٹ کھیلنے والے ممالک زیادہ ..

لاہور( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 27 ستمبر - 2016ء) پاکستان کی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے ڈے اینڈ نائٹ میچ کو ٹیسٹ کرکٹ کا مستقبل قرار دیتے ہوئے دنیائے کرکٹ پر زور دیا ہے کہ وہ تیزی سے خود کو اس کرکٹ میں ڈھالتے ہوئے زیادہ سے زیادہ ایسے مقابلوں کا انعقاد یقینی بنائے۔ایک انٹر ویو میں انہوں نے کہا کہ اگر ڈے نائٹ ٹیسٹ ہی مستقبل ہے تو ہمیں اسے زیادہ سے زیادہ کھیلتے ہوئے تیزی سے اسے قبول کرنا چاہیے۔

جیسے ہم سفید گیند سے ایک روزہ کرکٹ کھیلتے ہیں اور ڈومیسٹک کرکٹ سے لے کر حتی کہ کلب کرکٹ تک ہر جگہ اس کے مطابق خود کو ڈھال لیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم جتنا زیادہ کھیلیں گے ہم اتنا زیادہ اس کے عادی ہوں گے اور یہ مستقبل کے لئے نا گزیر ہے۔ پاکستان دنیا کے ان کرکٹ بورڈ میں شامل ہے جس نے ڈے نائٹ ٹیسٹ کے نظریے کو قبول کرتے ہوئے فرسٹ کلاس کرکٹ میں پنگ اور نارنجی گیند کا استعمال کیا تھا اور اس سلسلے میں گزشتہ ہفتے آئی سی سی چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ رچرڈسن نے پاکستان کو کافی سراہا تھا۔

(جاری ہے)

پی سی بی نے رواں سال قائد اعظم ٹرافی میں دس ڈے نائٹ ٹیسٹ میچ شیڈول کیے ہیں تاکہ کھلاڑیوں کو اس سے ہم آہنگ کرنے کے ساتھ ساتھ اس کو تیزی سے پروان چڑھایا جا سکے۔مصباح نے پی سی بی کے اس اقدام کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پی سی بی کی جانب سے ڈومیسٹک کرکٹ میں ڈے نائٹ میچز کی تعداد بڑھانا خوش آئند ہے اور اس طرح ہر ٹیم کو کم و بیش دو میچ کھیلنے کا موقع ملے گا۔

البتہ پاکستان کی ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کے کامیاب ترین کپتان نے گیند کے رنگ کے حوالے سے کہا کہ پنگ یا اورنج گیند کا استعمال فی الحال فیلڈرز اور بلے بازوں کے لیے مسئلہ بنا ہوا ہے اور یہ مسئلہ پنک گیند سے زیادہ سے زیادہ ڈے اینڈ نائٹ میچ کھیلنے سے حل ہو سکتا ہے۔13 اکتوبر کو ویسٹ انڈیز کے خلاف ڈے نائٹ ٹیسٹ میچ کے حوالے سے مصباح نے کہا کہ پہلے ٹیسٹ میچ سے قبل ہمارے پاس چھ سے سات دن ہوں گے لہٰذاہم لائٹس میں زیادہ سے زیادہ ٹریننگ کر کے کنڈیشنز کو سمجھنے کی کوشش کریں گے۔

متعلقہ عنوان :