قومی اسمبلی میں مذہب کی جبرا تبدیلی کی روک تھام ، اقلیتوں کے تحفظ کیلئے کمیشن کے قیام سمیت 5بلز پیش

منگل 27 ستمبر 2016 15:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 ستمبر۔2016ء) ایوان زیریں(قومی اسمبلی )میں مذہب کی جبرا تبدیلی کی روک تھام ، اقلیتوں کے تحفظ کیلئے کمیشن کے قیام ،تعلیمی اداروں کی جانب سے من پسند فیسوں کی روک تھام کیلئے فیسوں کے انضباط بل سمیت 5بلز پیش کردئیے گئے ۔سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے بلز مزید غوروخوض کیلئے متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کو ارسال کردیئے۔

منگل کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں پرائیویٹ ممبر ڈے کے موقع پر مسلم لیگ (ن)کی رکن قومی اسمبلی شکیلہ لقمان نے علمی تحقیق میں بدعنوانی کی روک تھام اور ملک کے اندر مخصوص جامعات اور تحقیقی اداروں کے کام میں انسداد ادبی سرقہ کا نظام قائم کرنے کا بل ” علمی مدارس میں بدعنوانی کی روک تھام کا بل 2016“ پیش کرنے کی تحریک پیش کی،جس پر اسپیکر ایازصادق نے رائے شماری کے بعد بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔

(جاری ہے)

ایم کیو ایم کے رکن قومی اسمبلی سنجے پروانی نے پاکستان کمیشن برائے حقوق اقلیتاں کے قیام کیلئے احکام وضع کرنے کا بل ” پاکستان کمیشن برائے حقوق اقلیتاں بل2016“ اور مذہب کی جبرن تبدیلی کی روک تھام کیلئے تحفظ اقلیتاں بل ” تحفظ اقلیتاں بل 2016“ پیش کرنے کی تحریک پیش کی،جس پر اسپیکر ایازصادق نے رائے شماری کے بعد دونوں بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیے۔

ایم کیو ایم کے ایس اے اقبال قادری نے مجموعہ ضابطہ فوجداری 1898(ایکٹ نمبر 5بابت 1898)میں مزید ترمیم کرنے کا بل ”فوجداری قوانین ترمیمی بل2016“ پیش کرنے کی تحریک پیش کی جس پر اسپیکر ایازصادق نے رائے شماری کے بعد بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔ایم کیو ایم کی رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر نکہت شکیل خان نے فنی تعلیمی اداروں،طبی تعلیمی اداروں اور جامعات میں فیصوں کے انضابط اور اس سے منسلک یا اس کے ضمنی معاملات کیلئے احکامات کیلئے وضع کرنے کا بل ” فنی تعلیمی ادارے،طبی تعلیمی ادارے و جامعات فیسوں کا انضباط بل 2016 “ بل پیش کرنے کی تحریک پیش کی جس پر اسپیکر ایازصادق نے رائے شماری کے بعد بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔

متعلقہ عنوان :