حکومت اکتوبر میں برآمدکندگان کو 62ارب روپے کے سیل ٹیکس ریفنڈز ادا کرے گی

منگل 27 ستمبر 2016 14:54

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔27 ستمبر۔2016ء)وفاقی حکومت اکتوبر میں برآمدکندگان کو 62ارب روپے کے سیل ٹیکس ریفنڈز ادا کرے گی اس سے قبل وزیر اعظم نواز شریف نے 23اگست کو ایک تقریب میں 21ارب44کروڑ روپے کے سیل ٹیکس ریفنڈز ادا کیے تھے ایف بی آر ذرائعکے مطابق حکومت نے برآمدکندگان کو اکتوبر میں62ارب روپے کے سیل ٹیکس ریفنڈز دینے کا فیصلہ کیا ہے سیل ٹیکس کے ریفندز ان ایکسپورٹز اور کاروباری لوگوں کو دیے جائیں گے جن کے آر پی اوز 30جون2016تک کلیر ہو چکے ہیں اس سے قبل حکومت نے 23اگست کو ایک تقریب میں 21ارب44کروڑ روپے کے سیل ٹیکس ریفنڈز ادا کیے تھے جن کیآر پی اوز 30اپریل2016تک کلیر ہو چکے تھے واضح رہے کہ برآمدکنند گان اور کاروباری لوگوں کی جانب سے کافی پریشر کے بعد حکومت نے رواں مالی سال کے بجٹ میں ریفنڈز دینے کا اعلان کیا تھا سیل ٹیکس ریفنڈز کی اصل مالیت کے حوالے سے ایف بی آر اوربرآمدکنندگان ایک پیج پر نہیں ہیں ایف بی آر ان کی مالیت 220ارب روپے جبکہ برآمدکنندگان ان کی مالیت300ارب روپے سے زائدبتاتے ہیں اس حوالے سے آن لائن سے بات کرتے ہوئے فیڈریشن آف پاکستان چمبر آف کامرس کی بینکنگ کمیٹی کے چیرمین ڈاکٹر مرزا اختیار بیگ نے کہا کہ برآکنندگان کے 300ارب روپے کے سیل ٹیکس ریفنڈز ایف بی آر، اسٹیٹ بنک آف پاکستان میں پھنسے ہوئے ہیں اس میں سے حکومت نے 21ارب روپے کے ریفنڈز ادا کیے ہیں انہو ں نے کہا کہ ملک میں کاروباری ماحول کو آسان بنانے کیے لیے حکومت میں متعدد اقدامات تجویز کیے ہیں جن میں یارن پر 4فیصد، فیبرک پر 5فیصداور گارمنٹس پر 6فیصدٹیکس چھوٹ دینے کی تجویز دی ہے اس حوالے سے وفاقی وزیر خزانہ نے حامی بھر لی ہے اور اس کا اعلان وزیر اعظم نوازشریف آئندہ ہفتہ میں کر یں گے۔