اڑی حملہ بھارت کا اپنا منصوبہ تھا،ایک بھی ثبوت پاکستان کیخلاف سامنے نہیں آیا،وزیر دفاع

منگل 27 ستمبر 2016 12:21

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔27 ستمبر۔2016ء) وزیرِدفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اْڑی حملے کے بعد سے اب تک ایک بھی ثبوت پاکستان کے خلاف سامنے نہیں آیا جس سے یہ بات ثابت ہورہی ہے کہ یہ سب کچھ خود بھارت کا مرتب کردہ ایک منصوبہ تھا۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان کو دہشت گردی کے ساتھ جوڑنا ہندوستان کے لیے بہت ہی آسان کام ہے۔

اس سوال پر کہ ہندوستانی وزیر خارجہ سشما سوراج نے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بہادر علی کوبھارت کے خلاف سرحد پار دہشت گردی میں ایک ”چلتا پھرتا ثبوت“کے طور پر پیش کیا تو پاکستان نے کلبھوشن یادیو کا ذکر کیوں نہیں کیا ؟ ان کا کہنا تھا کہ ہم گذشتہ تین چار مہنوں سے معاملے کو روزانہ کی بنیادوں پر اٹھا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ صرف کلبھوشن یادیو ہی نہیں، ہمارے پاس براہمداغ بگٹی بھی یہ واضح ثبوت ہے جس کو ہندوستان نے ایک جعلی نام پر ویزا جاری کیا ہوا ہے۔

جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ ایک جانب ہندوستان پاکستان کے خلاف الزامات اور اسے دہشت گرد ملک قرار دینے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے وہیں دوسری طرف امریکی کانگریس میں ایک بل میں بھی اسی بات پر زور دیا گیا تو کیا دنیا ایسا کرنے کیلئے تیار ہے؟اس حوالے سے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اگرچہ ہر ملک میں پاکستان مخالف عناصر موجود ہیں، مگر ان کی آواز کا اثر کیا ہوگا اس کا انحصار خود اْن ملکوں کی پالیسی پر ہے۔

انھوں نے کہا کہ اگر 5 یا 10 آوازیں ہمارے خلاف اٹھ بھی جاتی ہیں تو یہ کوئی ایسا ثبوت نہیں ہوگا کہ جس پر پاکستان کو دہشت گرد ملک قرار دیا جاسکے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ساری دنیا کو معلوم ہے کہ ہندوستان مسئلہ کشمیر کو اْس طرح سے حل نہیں کرنا چاہتا جیسا کہ ہم چاہتے ہیں۔وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ ہندوستان ہر طرح سے پاکستان کے خلاف بات کررہا ہے، لیکن اس سب کے باوجود بھی کسی ملک نے اس کی تائید نہیں کی، جبکہ ہمارے موٴقف پر چین ساتھ کھڑا ہوا۔خیال رہے کہ گذشتہ روز ہندوستانی وزیر خارجہ سشما سوراج نے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان ہندوستان سے جموں کشمیر چھیننے کا خواب دیکھنا ترک کردے۔