ریٹائرڈ ایس ایچ اوکو تنخواہ،پینشن اور دیگر واجبات کی ادائیگی نہ کرنے پرعدالت کا سخت اظہار برہمی،،عدالت نےمراعات روکنے پر آئی جی پنجاب کو آئندہ سماعت پرتحریری جواب سمیت ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔

Umer Jamshaid عمر جمشید منگل 27 ستمبر 2016 11:06

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔27 ستمبر۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس محمد قاسم خان نے کیس کی سماعت کی۔ریٹائرڈ ایس ایچ او محمد اسلم نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ بطور ایس ایچ اوریٹائرڈہوئے تین برس گزر گئے ہیں مگر محکمہ پولیس نے اسے تنخواہ،پینشن اور دیگر واجبات اداء نہیں کئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ اس کے خلاف نہ تو کوئی فوجداری مقدمہ زیر سماعت ہے نہ ہی محکمہ میں کسی قسم کی انکوائری زیر التوا ہے،،ایس ایچ او شپ سے باضابطہ ریٹاٗرمنٹ کے وقت اس نےقانونی تقاضوں کے تحت اپنا چارج متعلقہ افسر کو تفویض بھی کیا تھا۔

جس پر عدالت نے ریمارکس دئیے کہ اگر تنخواہ،پینشن اور دیگر واجبات روکنے کی ٹھوس قانونی وجوہات نہ ہوئیں تو آئندہ سماعت پر آئی جی پنجاب کے خلاف اسی روز توہین عدالت کی کاروائی کا آغاز کیا جائے گا۔عدالت ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کو توہین عدالت میں پراسیکیوٹر مقرر کرئے گی اور سپریم کورٹ کے فیصلے کو بنیاد بنا کر آئی جی پنجاب کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔عدالت نے کیس کی سماعت تین ہفتوں تک ملتوی کردی۔

متعلقہ عنوان :