تعلقات میں بہتری اور باہمی تعاون پاکستان اور بھارت کے مفاد میں ہے، امریکا

منگل 27 ستمبر 2016 11:03

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 ستمبر۔2016ء ) امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر نے کہاہے کہ امریکا پاکستان اور بھارت کے درمیان براہ راست بات چیت کی حوصلہ افزائی کرتا ہے کیونکہ تعلقات میں بہتری اور باہمی تعاون دونوں ممالک کے مفاد میں ہے، پاکستان اور بھارتی حکام کی بیان بازی کا علم ہے، دونوں ملکوں میں امن اور قریبی تعلقات چاہتے ہیں، کوشش ہے کہ اسلام آباد اور نئی دہلی کے درمیان براہ راست مذاکرات ہوں اور خطے میں پا ئیدار امن قائم ہو،پاکستان دہشت گردی کیخلاف سنجیدہ اور موٴثر جنگ لڑ رہا ہے ۔

واشنگٹن میں میڈیا بریفنگ کے دوران مارک ٹونر کا کہنا تھا کہ امریکا کی کوشش ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان پائیدار امن قائم ہو۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہاکہ خواہش کے دونوں ملک براہ راست مذاکرات کریں اور امن کا راستہ اختیار کریں۔

(جاری ہے)

ایک سوال پر مارک ٹونر نے کہا کہ پاکستان کو پڑسیوں کیلئے اپنی سرزمین سے دہشتگردی کے خطرات کو کم کرنا ہوگا، دہشتگردی اور شدت پسندی سے نمٹنے میں اسلام آباد دے تعاون اور مدد کریں گے۔

امریکی محکمہ خارجہ نے ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستان میں دہشتگردی اور شدت پسندی کے خلاف پا ئیدار مہم چاہتے ہیں۔ ٹونر نے تسلیم کیاکہ دہشتگردی کا قلع قمع کرنے میں پاک فوج نے پیش رفت کی لیکن پاکستان پڑوسیوں کو ہدف بنانے والے عسکریت پسندوں کے خلاف بھی کارروائی کرے اور دہشتگردوں کے محفوظ ٹھکانے ختم کرے۔ پاکستان دہشت گردوں کے خلاف سنجیدہ اور موٴثر جنگ لڑ رہا ہے۔

پاکستان کو دہشتگردوں کے محفوظ ٹھکانوں کو تباہ کرنا ہو گا اور تمام دہشتگرد گروہوں کے خلاف بلاتفریق کارروائی کرنی ہو گی۔امریکا کے بھارت کے ساتھ گہرے، دوطرفہ اور کثیرجہتی تعلقات ہیں جب کہ سیکیورٹی تعاون کو بھی آگے بڑھارہے ہیں۔پاک روس مشترکہ فوجی مشقوں کے سوال پر مارک ٹونر کا کہنا تھا کہ پاکستان روس اور امریکا بھارت فوجی مشقیں جوابی کارروائی یا کسی گریٹ گیم کاحصہ نہیں۔

متعلقہ عنوان :