خیبرپختونخواحکومت نے تپ دق کی روک تھام اور بروقت علاج کیلئے خیبر پختونخوا تپ دق نوٹیفکیشن بل کی منظوری دیدی

پیر 26 ستمبر 2016 22:34

پشاور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 26 ستمبر - 2016ء) خیبرپختونخواحکومت نے تپ دق کی روک تھام اور بروقت علاج معالجے کے لئے خیبر پختونخوا تپ دق نوٹیفکیشن بل کی منظوری دیے دی جس کے مطابق ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر کی ذمہ داری ہو گی کے تمام سرکاری اور نجی ہسپتالوں، پرائیوٹ کلینکس ،لیبارٹریز، ضلعی ، علاقائی سطح پر مشران ، رجسٹرڈ میڈیکل پریکٹیشنر کو ایک مخصوص قسم کا نوٹیفیکشن فارم دیا جائے گا جس پر تپ دق سے متاثرہ مریض کی تمام معلومات تحریر کر کے متعلقہ ٹی بی کنٹرول پروگرام بھجوایا جائے گا جس پر ٹی بی کنٹرول پروگرام پابند ہو گا متاثرہ شخص کے علاج معالجے کے لئے۔

خیبر پختونخوا حکومت نے تپ دق کی روک تھام اور اگاہی کے لئے خیبر پختونخوا تپ دق نوٹیفکیشن بل کی منظوری دے دی گئی ہے ۔

(جاری ہے)

مذکورہ بل کے مطابق ہر ایک رجسٹرڈ میڈیکل پریکٹیشنر ، پرائیوٹ کلینک، پرائیوٹ ہسپتال ، سرکاری ہسپتال، لیبارٹریز،رجسٹر ڈ پریکٹیشنر ، علاقائی مشران کو تپ دق کے حوالہ سے ہر ڈسٹرکٹ کا ضلعی ہیلتھ افیسرز فارم ارسال کرے گا جن کی ذمہ داری ہو گی کے کہ جس شخص میں ٹی بی کی تشخیص ہو جائے مذکورہ فارم پر اس متاثرہ مریض کی تمام معلومات تحریر کر کے متعلقہ ادارے کو ارسال کی جائے گی جس کے بعد ہی متاثرہ مریض کا علاج معالجہ کیا جائے گا۔

بل میں واضح کیا گیا ہے مذکورہ بل کے نفاذ کے ایک سال بعد تمام ادارے جو کے بل میں واضع کئے گئے ہیں اس کے پابند ہونگے خلاف ورزی کی جانے کی صورت میں دو سال قید اور پانچ لاکھ روپے جرمانے عائد کیا جائے گا۔نجی و سرکاری ہسپتال اور میڈیکل پریکٹیشنر تپ دق سے متاثرہ شخص کی تمام معلومات فارم میں پُر کرکے ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر کو بھجوانے کے پابند ہو نگے جبکہ رجسٹر ڈ میڈیکل پریکٹیشنر تپ دق سے متاثرہ شخص کا ریکارڈ دوسال تک رکھنے کے بھی پابند ہونگے۔

مذکورہ میڈیکل پریکٹیشنر کی ذمہ داری ہو گی کہ متاثرہ مریض کو ضلع میں تپ دق کے مفت علاج معالجے سے بھی اگاہ کریں گے دوران علاج تپ دق سے جاں بحق ہونے والی شخص کی رپورٹ ایک ہفتہ کے اندر اندر ڈی ایچ او کو ارسال کرنی ہو گی ۔ اگر کوئی مریض رہائش گاہ تبدیل کر دے تو اس سلسلہ میں بھی میڈیکل پریکٹیشنر کی ذمہ داری ہو گی کہ ڈی ایچ او کو اگاہ کرے۔

بل میں کہا گیا ہے کہ نجی وسرکاری ہسپتالوں ، پرائیوٹ کلینکس اور لیبارٹریوں کے لئے علیحدہ علیحدہ نوٹیفکیشن فارم ہونگے تاہم تپ دق سے متاثرہ شخص کے خون کے نمونے لینے پر تشخیص ہونے کی صورت میں مذکورہ لیبارٹری تمام معلومات ڈی ایچ او کو ارسال کرے گی۔نجی و سرکاری سرکاری ہسپتالوں ، پرائیوٹ کلینکس، لیبارٹریوں سے نوٹیفیکشن فارم آنے کی صورت میں ٹی بی کنٹرول پروگرام کے ڈسٹرکٹ کوارڈینٹر تپ دق سے متاثرہ شخص کے علاج کے ذمہ دار ہونگے۔

متعلقہ عنوان :