جماعت اسلامی کا ملک کی سلامتی و سا لمیت کو درپیش خطرات ،بھارت کی طرف سے جنگ مسلط کرنے کی دھمکیوں اور پانامہ پیپر ز لیکس وکرپشن کی وجہ سے پیداشدہ سیاسی بحران پر گہری تشویش کااظہار

حکمران اپنی ہٹ دھرمی سے 70ارب ڈالر کے بیرونی اور 20ہزار ارب روپوں کے مجموعی قرضوں میں جکڑی قوم کو یہ پیغام دے رہے ہیں کہ وہ نہ صرف اپنی لوٹی ہوئی دولت کی ایک پائی بھی قوم کو واپس کرنے کو تیار نہیں وزیراعظم نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مسئلہ کشمیر کو مثبت انداز میں پیش کرکے قومی و ملی جذبات کی ترجمانی کی ہے‘ شوریٰ کی قرار داد

پیر 26 ستمبر 2016 15:28

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔26 ستمبر۔2016ء) جماعت اسلامی پاکستان کی مرکزی مجلس شورٰی نے اپنے حالیہ اجلاس میں سیاسی صورتحال پر سیر حاصل بحث کرنے کے بعد ایک قرار داد منظور کی جس میں کہا گیاہے کہ جماعت اسلامی پاکستان کی مرکزی مجلس شوریٰ کا یہ اجلاس ملک کی سلامتی و سا لمیت کو درپیش خطرات ،بھارت کی طرف سے جنگ مسلط کرنے کی دھمکیوں اور پانامہ پیپر ز لیکس وکرپشن کی وجہ سے پیداشدہ سیاسی بحران پر گہری تشویش کااظہار کرتاہے۔

اگرچہ پانامہ پیپرز لیکس کے بعد وزیراعظم نے قوم سے اپنے تین خطابات میں خود کو سب سے پہلے احتساب کے لیے پیش کیا تھالیکن جوڈیشل کمیشن اور ٹی اوآرز پر عدالت عظمیٰ کے تحفظات پر پانچ ماہ گزرنے کے باوجود ابھی تک ڈیڈلاک بدستورموجودہے جس کی بنیادی وجہ وزیراعظم کی ہر قیمت پر خود کو احتساب سے بچانے کی خواہش اور کوشش ہے۔

(جاری ہے)

حکمران اپنی ہٹ دھرمی سے 70ارب ڈالر کے بیرونی اور 20ہزار ارب روپوں کے مجموعی قرضوں میں جکڑی قوم کو یہ پیغام دے رہے ہیں کہ وہ نہ صرف اپنی لوٹی ہوئی دولت کی ایک پائی بھی قوم کو واپس کرنے کو تیار نہیں ۔

بلکہ 350ارب ڈالر کی بیرونی بینکوں سے لوٹی ہوئی دولت کی واپسی کے راستے میں بھی عملاً رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔ جب کہ حالت یہ ہے کہ 12ارب روپے کی روزانہ کرپشن کی وجہ سے معیشت کھوکھلی ہوچکی ہے ۔ غربت و بے روزگار ی ، بجلی و گیس کی بدترین لوڈشیڈنگ اور توانائی کے بحران میں مسلسل اضافہ ہو رہاہے۔ بدترین مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ دی ہے۔ سانحہ گلشن اقبال لاہور ،سانحہ کوئٹہ بار، چارسدہ ، مردان مہمند ایجنسی سمیت ملک کے مختلف حصوں میں دہشت گردی کے انتہائی افسوسنا ک والمناک واقعات واضح کررہے ہیں کہ حکمران عوام کی جان و مال کے تحفظ سے مجرمانہ چشم پوشی اختیار کرچکے ہیں۔

وزیراعظم نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اپنے خطاب میں مسئلہ کشمیر کو مثبت انداز میں پیش کرکے قومی و ملی جذبات کی ترجمانی کی ہے۔ اس کے ساتھ یہ امر باعث تشویش ہے کہ راکے حاضر سروس سینئر فوجی افسر کل بھوشن یادیو و دیگر جاسوسوں کے نیٹ ورک اور دہشت گردکاروائیوں کے اعترافات بھارتی وزیراعظم نریند ر مودی کی طرف سے پاکستان توڑنے اور بنگلہ دیش بنانے اور 15۔

اگست کی لال قلعہ تقریر کے ذریعہ بلوچستان و گلگت بلتستان میں مداخلت کے اعتراف اور سمجھوتہ ایکسپریس سانحہ میں بھارتی فوج کے حاضر سروس افسران کے مرکزی کردار جیسے معاملات کو عالمی رائے عامہ کے سامنے پیش کرنے کے بہترین موقع کو ضائع کرکے پاکستانی مؤقف کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔ اسی طرح صوبہ خیبر پختونخوا کے 38فیصد نادرا شناختی کارڈ بلاک ہونے سے وہاں کے عوام میں شدید اضطراب ہے ۔

جماعت اسلامی پاکستان کی مرکزی مجلس شوریٰ کا یہ اجلاس ایک مرتبہ پھر اس پالیسی کا واشگاف الفاظ میں اظہار کرتاہے کہ جماعت اسلامی پاکستان اپنی کرپشن فری پاکستان تحریک کو لوٹی ہوئی دولت کی پائی پائی واپس آنے تک جاری رکھے گی۔ جماعت اسلامی نے ریلیوں ، دھرنوں ،جلسوں ، مظاہروں اور ملک گیر رابطہ عوام کا ایک مربوط پروگرام تشکیل دیا ہے جو انتخابات 2018ء تک ہی نہیں اس کے بعد بھی جاری رہے گا۔

جماعت اسلامی پارلیمنٹ میں اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔ اسی طرح ہم نے سپریم کورٹ میں آئین پاکستان کے آرٹیکل (3)184کے تحت جورٹ دائر کررکھی ہے ۔ہم بھارت کو خبردار کرتے ہیں کہ وہ پاکستان کو دھمکیاں دینے کا سلسلہ اور پاکستان میں دہشت گردی اور تخریب کاری کی کاروائیاں بند کرے اور یہ بھی واضح کرتے ہیں کہ اگر بھارت نے پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھا تو تمام تر سیاسی اختلافات کے باوجود پاکستانی قوم یکجا ہو کر اپنی جرأت مندافواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہو گی۔

ہم حکومت پاکستان پر زور دیتے ہیں کہ اس اہم مرحلہ پر قومی جذبے کو تقویت دینے کے لیے متحدہ پاکستان کے وقت افواج پاکستان کا ساتھ دینے والے جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے رہنماؤں کے خلاف بنگلہ دیشی حکومت کی انتقامی اور ظالمانہ کاروائیاں بند کرائے اور اس مقصد کے لیے1974ء کے سہ فریقی معاہدہ کے حوالہ سے عالمی عدالت انصاف کا دروازہ کھٹکھٹائے۔