پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت 14 ارب ڈالر کی لاگت سے 30 منصوبوں پر کام تیزی سے جاری ہے، 16 منصوبے تکمیل کے مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں،چینی ڈپٹی چیف آف مشن

پیر 26 ستمبر 2016 14:57

اسلام آباد ۔ 26 ستمبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔26 ستمبر۔2016ء) پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت 14 ارب ڈالر کی لاگت سے 30 منصوبوں پر کام تیزی سے جاری ہے۔ یہ منصوبہ چین کے صدر شی جن پنگ کے وژن کا عکاس ہے۔ پاکستان میں چینی سفارتخانے کے ڈپٹی چیف آف مشن برولی جین نے بتایا کہ سی پیک منصوبے کے تحت شروع کئے جانے والے تیس منصوبوں میں سے 16 منصوبے تکمیل کے مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں۔

یہ تمام منصوبہ جات 2018ء میں جبکہ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ 2020ء میں مکمل ہونگے۔ پراجیکٹ حکام نے اے پی پی کو بتایاکہ 2017ء میں توانائی کے کچھ منصوبے مکمل ہونگے جن میں ساہیوال کول پاور پراجیکٹ بھی شامل ہے اس منصوبے پر 70 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے جس سے آئندہ سال جون میں بجلی کی باقاعدہ پیداوار شروع ہو جائے گی انہوں نے بتایا کہ پورٹ قاسم پاور پراجیکٹ اور داؤد ونڈ پاور پراجیکٹ بھی جلد مکمل ہو جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ چینی صدر کی جانب سے اعلان کردہ سلک روڈ فنڈز کے تحت کروٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر بھی کام جاری ہے۔ انہوں نے توانائی کے مختلف منصوبوں پر جاری کام کی رفتار، ٹرانسپورٹ، ڈھانچے، سڑکوں کی تعمیر پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے بتایا کہ کراچی لاہور موٹروے کے سکھر۔ملتان سیکشن پر چین کی سب سے بڑی تعمیراتی کمپنی کام کررہی ہے اس منصوبے کے تحت مقامی سطح پر 10 ہزار نوکریوں کے مواقع فراہم ہوئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :