پی ایچ اے کی ٹری ٹرانسپلانٹر مشین نے شہر کی زینت پرانے و قیمتی درختوں کو نئی زندگی بخش دی

مشین سے قیمتی درختوں کی جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے کم وقت میں منتقلی کا کام آسان ہو گیا مشین 15منٹ میں درخت کو زمین سے سالم نکال کر دوبارہ ٹرانسپلانٹ بھی کر دیتی ہے،ترجمان پی ایچ اے

پیر 26 ستمبر 2016 14:54

لاہور۔26ستمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔26 ستمبر۔2016ء ) پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی(پی ایچ اے) کی جانب سے 3 کروڑ 92 لاکھ روپے کی لاگت سے امریکا سے منگوائی گئی ٹری ٹرانسپلانٹر مشین سے شہر میں قیمتی درختوں کی جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے کم وقت میں سالم منتقلی کا کام آسان ہو گیا،اپنی نوعیت کی پاکستان میں پہلی ٹری ٹرانسپلانٹر مشین سے قیمتی درخت ضائع ہونے سے بچ جائیں گے،پی ایچ اے کے ترجمان نے” اے پی پی“ کو بتایا کہ مشین کی آپریٹنگ کیلئے آپریٹرز کو تربیت فراہم کی جاہی ہے،انہوں نے بتایا کہ ٹری ٹرانسپلانٹر مشین دو حصوں پر مشتمل ہے، ایک حصہ سویڈن کی والوو کمپنی کے ٹرک پر مشتمل ہے جبکہ دوسری مشینری امریکی کمپنی بگ جون کی ہے،ترجمان نے بتایا کہ مشین 15منٹ میں 10سے 15سال کی عمر کے درخت کو سالم زمین سے نکال لیتی ہے اور اس کو پھر ٹرانسپلانٹ بھی کر دیتی ہے،انہوں نے اس مشین کو درختوں کی منتقلی اور اسے ضائع ہونے سے بچانے کیلئے انتہائی موثر قرار دیا اور کہا کہ اس مشین کی کامیابی کے بعد ضرورت پڑنے پر اور بھی مشینیں منگوائی جا سکتی ہیں،ترجمان نے کہا کہ ٹری ٹرانسپلانٹر مشین کے ذریعے شہر کے ترقیاتی منصوبوں کے دوران کٹائی کی بجائے درختوں کی سالم منتقلی بہت آسان اور کم وقت میں ممکن ہو پائے گی ،وزیرِ اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے پی ایچ اے کی اس کاوش پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اسے وقت کی اہم ضرورت قرار دیا ہے جس سے بہت سے قیمتی درخت ضائع ہونے سے بچ جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :