مودی پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کررہے ہیں‘ سیکریٹری خارجہ

نریندر مودی کے بیانات اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ ہندوستان کشمیر کی صورتحال پر گھبراہٹ کا شکار ہے، ہندوستانی قیادت مسلسل اشتعال انگیز بنایات اور بے بنیاد الزامات کے ذریعے پاکستان کو بدنام کرنے پر تلی ہوئی ہے، اعلیٰ سیاسی قیادت کا غیر ذمہ دارانہ رویہ اختیار کرنا افسوس ناک ہے،ہندوستانی رہنما اپنی فوج کی جانب سے کشمیریوں کے ساتھ روا رکھے جانے والی ظلم و زیادتیوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں، شرمندگی چھپانے کی بوکھلاہٹ میں ہندوستانی رہنما سفارتی آداب بھول گئے سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری کابھارتی وزیراعظم کے خطاب پرردعمل کااظہار

پیر 26 ستمبر 2016 12:14

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔26 ستمبر۔2016ء ) سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے کہا ہے کہ ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی کے حالیہ بیانات کسی دوسرے ملک کے داخلی معاملات میں مداخلت کے اقوام متحدہ اور عالمی چارٹرز کی خلاف ورزی ہیں جبکہ امریکا میں تعینات پاکستانی سفیر جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ نریندر مودی کے بیانات اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ ہندوستان کشمیر کی صورتحال پر گھبراہٹ کا شکار ہے۔

ہندوستانی وزیراعظم کے خطاب پرردعمل کااظہار کرتے ہوئے اعزاز چوہدری اور جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ اقوام متحدہ کی کئی قراردادوں میں پاکستان کو مسئلہ کشمیر میں فریق تسلیم کیا گیا ہے اور ہندوستان خود بھی اسے تسلیم کرتا ہے لیکن اس کے پاس پاکستان کے معاملات میں دخل اندازی کرنے کا کوئی جواز موجود نہیں۔

(جاری ہے)

اعزاز چوہدری کا کہنا تھا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ ہندوستانی قیادت مسلسل اشتعال انگیز بنایات اور بے بنیاد الزامات کے ذریعے پاکستان کو بدنام کرنے پر تلی ہوئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اعلیٰ سیاسی قیادت کی جانب سے اس طرح کا غیر ذمہ دارانہ رویہ اختیار کرنا انتہائی افسوس کی بات ہے۔ سیکریٹری خارجہ نے کہا کہ ’یہ بات واضح ہوچکی ہے کہ ہندوستان کشمیر میں اپنی فورسز کی جانب سے ڈھائے جانے والے مظالم سے دنیا کی توجہ ہٹانے کی کوشش کررہا ہے۔پاکستانی سفیر جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ پاکستان مخالف بیانات دے کر ہندوستانی رہنما اپنی فوج کی جانب سے کشمیریوں کے ساتھ روا رکھے جانے والی ظلم و زیادتیوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’ہم ان بیانات کو مسترد کرتے ہیں، یہ انتہائی غیر ذمہ دارانہ طرز عمل ہے جبکہ ان بیانات میں حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا۔جلیل عباس جیلانی نے مزید کہا کہ ’اپنی شرمندگی کو چھپانے کی بوکھلاہٹ میں ہندوستانی رہنما سفارتی آداب بھی بھول گئے۔انہوں نے کہا کہ ’اس طرح کے بیانات کے ذریعے وہ ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں ہونے والی دہشت گردی اور انسانیت سوز مظالم پر پردہ نہیں ڈال سکتے۔