متحدہ عرب امارات کا ایران پر مشرق وسطی کو غیر مستحکم کرنے کا الزام

مشرق وسطی میں کشیدگی اور عدم استحکام کی بڑی وجہ ایران ہے، گزشتہ برس خطے کے ممالک کو امید ہوچلی تھی کہ ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان ہونے والے جوہری معاہدے کے بعد تہران کے ضرر رساں رویے میں تبدیلی آئے گی لیکن ایسا نہ ہوسکا،یو اے ای کے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زاید النہیان کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ وزرا اجلاس سے خطاب

اتوار 25 ستمبر 2016 16:02

متحدہ عرب امارات کا ایران پر مشرق وسطی کو غیر مستحکم کرنے کا الزام

نیویارک (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 25 ستمبر - 2016ء) متحدہ عرب امارات نے الزام عائد کیا کہ ایران مشرق وسطی کو غیر مستحکم کررہا ہے۔ غیر ملکی میڈیاکے مطابق نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ وزرا اجلاس سے خطاب میں متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زاید النہیان نے کہا کہ مشرق وسطی میں کشیدگی اور عدم استحکام کی بڑی وجہ ایران ہے۔

انہوں نے اپنے خطاب میں ایران کی توسیع پسندانہ علاقائی پالیسی، ملکی خود مختاریوں کی کھلی خلاف ورزی اور پڑوسی ممالک کے داخلی معاملات میں مسلسل مداخلت کی نشاندہی کی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ برس خطے کے ممالک کو امید ہوچلی تھی کہ ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان ہونے والے جوہری معاہدے کے بعد تہران کے ضرر رساں رویے میں تبدیلی آئے گی لیکن ایسا نہ ہوسکا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایران نے خطے کی سلامتی کو نقصان پہنچانے کی اپنی کوششوں کو دوبارہ شروع کرنے میں ذرا دیر نہیں لگائی اور اس کے جارحانہ بیانات، داخلی معاملات میں مداخلت، ملیشیاں کی عسکری معاونت اور بیلسٹک میزائل پروگرام میں توسیع خطے کے لیے خطرناک ہے۔شیخ عبداللہ بن زاید النہیان نے یہ بھی کہا کہ عراق کے داخلی معاملات میں ایرانی مداخلت کی وجہ سے وہاں کی عوام میں انتشار کی دراڑیں مزید گہری ہوئیں۔

واضح رہے کہ چند روز قبل سعودی عرب نے بھی ایران پر یمن میں حوثی باغیوں کو اسلحہ فراہم کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ تہران پر پابندیاں عائد کرے۔اقوام متحدہ میں سعودی سفیر عبداللہ المعلمی نے سلامتی کونسل کو ایک خط بھیجا تھا جس میں موقف اپنایا گیا تھا کہ حوثی باغیوں کو اسلحہ کی اسمگلنگ سیکیورٹی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی اور سعودی عرب، یمن ، خطے اور عالمی امن کے لیے براہ راست خطرہ ہے۔