جنگ چھڑی تو سعودی عرب پر فضائی اورسمندری راستے سے حملہ کریں گے،ایران

رویہ تبدیل ہونے تک سعودی عرب کے خلاف پروپیگنڈہ جنگ جاری رہے گی،محسن رضائی کا ا نٹرویو

اتوار 25 ستمبر 2016 15:45

جنگ چھڑی تو سعودی عرب پر فضائی اورسمندری راستے سے حملہ کریں گے،ایران

تہران(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 25 ستمبر - 2016ء) ایران کی تشخیص مصلحت نظام کونسل کے سکریٹری اور پاسداران انقلاب کے سابق کمانڈر محسن رضائی نے کہاہے کہ تہران شام ، بحرین اور یمن میں اپنے حلیفوں کو تنہا نہیں چھوڑے گا اور ان کی سیاسی اور معنوی سپورٹ جاری رکھے گا۔رضائی نے خبروں کی ایک بین الاقوامی تنظیم کے ساتھ انٹرویو میں زور دے کر کہا کہ سعودی عرب کے خلاف پروپیگنڈہ جنگ اس وقت تک جاری رہے گی جب تک خطے میں اس کا رویہ تبدیل نہیں ہو جاتا۔

پاسداران انقلاب کے سابق کمانڈر کا کہنا تھا کہ ایران کی سعودی عرب کے ساتھ زمینی سرحد نہیں ملتی اور ہم وہاں اپنی بری افواج نہیں بھیج سکتے تاہم اگر جنگ چھڑی تو ہم فضا اور سمندر کے راستے حملہ کریں گے۔رضائی نے جنگ میں میزائلوں کے استعمال پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ (خلیجی ممالک) سمجھتے ہیں کہ وہ ہمارے میزائل نظام کو روک سکتے ہیں تاہم یہ سب غلط تجزیے ہیں۔

(جاری ہے)

ہم جنگ کا ہونا نہیں چاہتے اور صبر کر رہے ہیں ، ہوسکتا ہے کہ وہ اپنے مواقف پر نظرثانی کریں۔ایران کی تشخیص مصلحت نظام کونسل کے سکریٹری کے نزدیک عرب ممالک بالخصوص شام ، یمن ، بحرین اور عراق میں ان کے ملک کی مداخلت درحقیقت سعودی عرب کے ساتھ تنازع کے سلسلے میں ہے۔رضائی کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایران اور عراق کے درمیان جنگ (1980-1988) عراق کی جانب سے نہیں تھی بلکہ یقینا یہ سعودی عرب تھا جس نے صدام کو ایران کے ساتھ جنگ کے میں دھکیلا۔

متعلقہ عنوان :