Live Updates

باہمی اختلافات اپنی جگہ، خارجہ پالیسی پر پوری قوم متحد اور فوج کے ساتھ کھڑی ہے،عمران خان

اتوار 25 ستمبر 2016 14:42

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 25 ستمبر - 2016ء ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ہندوستان کو واضح پیغام دیتے ہوئے کہا کہ باہمی اختلافات اپنی جگہ لیکن خارجہ پالیسی پر پوری قوم متحد اور فوج کے ساتھ کھڑی ہے۔ کراچی کے مقامی ہوٹل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ انتہائی افسوس کی بات ہے کہ ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی ایک جانب کہہ رہے ہیں کہ مل کر غربت اور بے روزگاری کی جنگ لڑیں اور دوسری جانب وہ کہہ رہے ہیں کہ پاکستان کو عالمی برادری میں تنہا کردیں گے۔

عمران خان نے کہا کہ نریندر مودی کی غربت اور بے روزگاری کے خاتمے کے لیے مل کر کام کرنے والی بات درست ہے کیوں کہ اگر برصغیر میں امن ہوجائے اور تجارت بحال ہوجائے تو یہ غربت کم کرنے کا سب سے بہترین طریقہ ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے اْڑی حملے کے بعد تحقیقات کے بغیر ہی پاکستان کے خلاف فیصلہ کرلیا کہ وہ اس حملے کا ذمہ دار ہے۔ عمران خان نے کہا کہ ہندوستان کی جانب سے متضاد بیانات اس لیے سامنے آرہے ہیں کیوں کہ درحقیقت کشمیر کے لوگ یہ فیصلہ کرچکے ہیں کہ انہیں بھارت کے ماتحت نہیں رہنا چاہتے۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ جو تھوڑے بہت کشمیری ہندوستان کے حامی تھے وہ بھی کشمیر میں انڈین فورسز کی جانب سے ڈھائے جانے والے مظالم کو دیکھ کر ان کے خلاف ہوگئے۔انہوں نے کہا کہ اب ہندوستان فوجی طاقت، انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور ظلم و ستم کا بازار گرم کرکے کشمیریوں کو دبانے کی کوشش کررہا ہے جو اب کھل کر ان کی مخالفت میں سامنے آچکے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ بجائے کشمیریوں کے مسائل حل کرنے اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر حل کرنے کے کشمیر سے دنیا کی توجہ ہٹانے کے لیے ہندوستان نے پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی شروع کررکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’میں ایک بار پھر بتانا چاہتا ہوں کہ پورا پاکستان متحد ہے، ہمارا وزیر اعظم نواز شریف سے صرف کرپشن سے اختلاف ہے لہٰذا اس سے قطع نظر خارجہ پالیسی پر پوری قوم متحد ہے اور اس حوالے سے واضح پیغام جانا چاہیے کہ ہم سب ایک پیج پر ہیں، سب فوج کے ساتھ کھڑے ہیں اور اگر انہوں نے کوئی ایڈونچر کرنے کی کوشش کی تو یہ یاد رکھیں کہ قومی سلامتی پر پورا ملک اکھٹا ہے‘۔

احتجاجی تحریکوں کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھا کہ ’کیا ہم بے وقوف ہیں یا ہمیں کوئی شوق ہے یا اور کوئی کام نہیں، ہم احتجاج اس لیے کررہے ہیں کہ ہمیں ریاستی اداروں سے انصاف نہیں ملا‘۔انہوں نے کہا کہ ہم پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے پارلیمنٹ سمیت ہر ادارے میں گئے جب ریاستی ادارے انصاف نہیں دیں گے تو جمہوریت میں پر امن احتجاج کی اجازت ہوتی ہے جو ہم کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاناما کا معاملہ ملک میں اداروں کو ٹھیک کرنے کا موقع ہے اور بلاول بھٹو سمیت تمام سیاسی رہنماوٴں سے کہنا چاہتا ہوں کہ یہ موقع ہے پاکستان میں نیا دور لانے کا اور سب کو کوشش کرنی چاہیے۔ عمران خان نے کہا کہ مضبوط اداروں کی وجہ سے ملک ترقی کرتا ہے اور مغرب ہم سے آگے اس لیے ہے کیوں کہ ان کے ادارے مضبوط ہیں، وہاں کرپشن کرنے والے کو خوف ہے کہ وہ پکڑا جائے گا اور وہ اداروں میں پیش ہونے سے پہلے ہی مستعفی ہوجاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ادارے اتنے کمزور ہیں کہ گزشتہ پانچ مہینے سے نواز شریف بہانے بازیاں کررہے ہیں اور ادارے بھی وزیر اعظم کے خلاف ایکشن نہ لینے کے بہانے تلاش کررہے ہیں۔عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ پارٹی بنائی تو سب سے پہلے میں نیاپنے اثاثے ظاہر کیے، کرپٹ وزیراعظم اداروں کو کرپٹ کرکے پیسے بناتا ہے ، احتساب ہمیشہ اوپر سے شروع ہوتاہے۔کراچی کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ کراچی میں سب سے زیادہ پڑھا لکھا طبقہ رہتاہے، دہشت گردی کی سیاست کو کراچی سے ختم کرنا چاہیے۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات

متعلقہ عنوان :