پاکستانی فٹبال کی سیاست نے کئی باصلاحیت فٹبالرز کے آگے بڑھنے کا راستہ روک رکھا ہے‘ کلیم اللہ

پاکستان فٹبال فیڈریشن کو ملک میں فٹبال کو دوبارہ زندہ کرنے کے لیے سنجیدگی سے سوچنا ہوگا‘ گفتگو

ہفتہ 24 ستمبر 2016 17:17

لاہور( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 24 ستمبر - 2016ء) امریکی فٹبال لیگ میں حصہ والے پاکستانی فٹبالر کلیم اللہ نے کہا ہے کہ خود کو خوش قسمت سمجھتا ہوں جسے ملک سے باہر پروفیشنل لیگ کھیلنے کا موقع ملا،اس بات کا بخوبی احساس ہے کہ پاکستانی فٹبال کی سیاست نے ان جیسے کئی دوسرے باصلاحیت فٹبالرز کے آگے بڑھنے کا راستہ روک رکھا ہے۔بی بی سی اردو کو دئیے گئے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ انہیں پاکستانی فٹبال کی حالت دیکھ کر دکھ ہوتا ہے حالانکہ پاکستان میں بے پناہ ٹیلنٹ ہے اور نوجوان نسل فٹبال میں بہت دلچسپی لے رہی ہے۔

کلیم اللہ کے مطابق اس کی وجہ آج کل ٹی وی پر انگلش پریمیر لیگ، سپینش لیگ اور چیمپئنز لیگ کے میچز براہ راست دکھائے جاتے ہیں جنہیں دیکھ کر نوجوان کھلاڑی پاکستانی ٹیم کا حصہ بننے کی خواہش رکھتے ہیں لیکن پاکستانی فٹبال کی سیاست کے نتیجے میں یہ ٹیلنٹ ضائع ہو رہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستانی فٹبالرز نہ صرف یہ کہ انٹرنیشنل فٹبال بلکہ فیفا اور اے ایف سی کے انڈر 14 سے لے کر انڈر 23 مقابلوں میں بھی حصہ لینے سے محروم ہیں۔

جب آپ بین الاقومی مقابلوں میں حصہ نہیں لیتے ہیں تو فیفا بھی آپ کے لیے رکھا ہوا بجٹ روک دیتی ہے ۔ان کا مزید کہنا تھا پاکستان فٹبال فیڈریشن کو ملک میں فٹبال کو دوبارہ زندہ کرنے کے لیے سنجیدگی سے سوچنا ہوگا۔ ملک میں موجود ٹیلنٹ کو اجاگر کرنے کے لیے کوچنگ کی بنیادی سہولیات کی فراہمی بہت ضروری ہے ۔ بدقسمتی سے ملک میں نہ اکیڈمی ہے اور نہ کوچنگ اور ٹریننگ کی مناسب سہولتیں۔

کلیم اللہ نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ اپنے بہترین کھیل کے ذریعے پاکستان کے نوجوان فٹبالرز کے لیے رول ماڈل بنیں۔ ان کی دیرینہ خواہش ہے کہ اپنے کھیل کو بہتر سے بہتر کرتے ہوئے وہ انگلش پریمیر لیگ میں حصہ لینے کے قابل ہو سکیں۔کلیم اللہ ان دنوں سان فرانسسکو کے فٹبال کلب سیکرامینٹوری پبلک کی نمائندگی کر رہے ہیں۔اس سے قبل وہ کرغزستان کے کلب ڈورڈوئی کی جانب سے کھیلے تھے جس نے ان سے ایک لاکھ ڈالرز کا معاہدہ کیا تھا۔

متعلقہ عنوان :