سی پیک منصوبے کی سکیورٹی کے لیے عام پاکستانیوں سے رقم وصولی کا فیصلہ

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 24 ستمبر 2016 16:44

سی پیک منصوبے کی سکیورٹی کے لیے عام پاکستانیوں سے رقم وصولی کا فیصلہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔24 ستمبر 2016ء) : پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے کو خطے میں نہایت اہمیت حاصل ہے لیکن یہ منصوبہ عام پاکستانیوں کے لیے درد سر بنانے کی تیاری بھی کر لی گئی ہے۔ جی ہاں! سی پیک منصوبے کی سکیورٹی کے لیے حکومت کی بجائے عام پاکستانیوں سے رقم کی وصولی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پاکستانی حکومت نے سی پیک پر آئی لاگت کو ایک فیصد بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے جسے بعد ازاں سی پیک منصوبے کی سکیورٹی پر خرچ کیا جائے گا۔

اور یہ رقم حکومت کی بجائے انرجی صارفین کو ادا کرنا ہو گی۔ سی پیک منصوبے کی کوآرڈینیشن کمیٹی نے اس ضمن میں سی پیک منصوبے کی لاگت کو ایک فیصد تک بڑھانے کی سمری کی منظوری بھی دے دی ہے۔ یہ رقم عام شہریوں کی جانب سے حکومت کو ادا کی جائے گی جسے سی پیک منصوبے کی سکیورٹی کے لیے فوج کو منتقل کر دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

دستاویزات کے مطابق سی پیک منصوبے کے تحت 34 بلین ڈالر کے پراجیکٹس پر کام کیا جارہا ہے جبکہ کچھ مزید پراجیکٹس کا آغاز ہونے کا بھی امکان ہے۔

عام شہریوں کو گیس اور بجلی کی بلوں میں اس رقم کو ادا کر کے بوجھ اُٹھانا ہوگا۔ حکومت کا کہنا ہے کہ ایسے منصوبوں کو سکیورٹی کی فراہمی کے لیے حکومت کے پاس معقول رقم موجود نہیں ہے۔ اور اسی کے پیش نظر عام شہریوں پر اس کا بوجھ ڈالا گیا ہے۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ عام شہریوں پر حکومتی پراجیکٹس کا بوجھ پہلی مرتبہ نہیں ڈالا گیا بلکہ اس سے قبل بھی عام شہری حکومتی منصوبوں کی قیمتیں بجلی کے بلوں میں ادا کر چکے ہیں۔

متعلقہ عنوان :