اندرون سندھ کے سب سے بڑے سول اسپتال کے نومولود بچوں کے وارڈ میں اے سیز نے کام کرنا چھوڑ دیا

گرمی کے باعث بچوں اور ان کے ورثاء کا برا حال ، خواتین بچوں کو پنکھا جھولنے میں مصروف ،کئی افراد تو گھر سے پنکھے اٹھا لا ئے

جمعرات 22 ستمبر 2016 22:34

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22ستمبر ۔2016ء) اندرون سندھ کے سب سے بڑے سول اسپتال کے نومولود بچوں کے وارڈ میں اے سیز نے کام کرنا چھوڑ دیا ،گرمی کے باعث بچوں اور ان کے ورثاء کا برا حال ، خواتین بچوں کو پنکھا جھولنے میں مصروف ،کئی افراد تو گھر سے پنکھے اٹھا لا ئے ، وارڈ میں موجود انکو بیٹرز یونٹس میں ایک کی جگہ دودو بچے لٹادیئے گئے ، بیڈز پر بھی ایک نہیں تین تین بچے موجود۔

(جاری ہے)

کئی دنوں سے یہ صورتحال مگر اسپتال انتظامیہ نے نوٹس تک نہیں لیاتفصیلات کے مطابق سکھر سول اسپتال میں قائم نومولود بچوں کے وارڈ میں لگا ئے گئے اے سی نے کام کرنا چھوڑ دیا ہے جس کی وجہ سے وارڈ میں داخل بچوں اور ان کے ورثاء کا گرمی سے برا حال ہے اور وہ سخت پریشانی کا شکار ہوگئے ہیں اور وہ بچوں کو گرمی سے بچانے کے لیے وارڈ سے ہی باہر لے آئے ہیں جبکہ کئی تو گھروں سے پنکھے اٹھا کر لا ئے ہیں وارڈ میں داخل بچوں کی مائیں ہا تھ کے پنکھے کے ذریعے بچوں کو ہوا لگانے میں مصروف ہیں ایک طرف تو یہ صورتحال ہے تو دوسری طرف وارڈ میں موجود انکو بیٹرز یونٹس میں ایک کی جگہ دو دو بچے سلا دیئے گئے ہیں اور اسی طرح بیڈز پر بھی ایک نہیں تین تین بچے رکھے گئے ہیں جس کی وجہ سے بچوں میں بیماریاں پھیلنے کا خدشہ وارڈ میں یہ صورتحال گذشتہ کئی روز سے ہے جس کی اطلاع ملنے کے باوجود اسپتال انتظامیہ بے خبر بن گئی ہے اور اس نے اب تک اس صورتحال کا نہ ہی نو ٹس لیا ہے اور نہ ہی اے سی ٹھیک کرانے کے انتظامات کیے ہیں۔

متعلقہ عنوان :