وفاق کے تعاون کے بغیر عظیم تر منصوبہ نکاسی آب ایس تھری پایہ تکمیل تک نہیں پہنچ پائے گا ، ایم ڈی واٹر بورڈ

یہ منصوبہ شہر اور ساحلی پٹی کی ماحولیات آلودگی کے خاتمہ کیلئے ناگزیر ہے ،واٹربورڈ پاک نیوی کے شانہ بشانہ سمندری آلودگی کے خاتمہ کے لئے سرگرم عمل ہے

جمعرات 22 ستمبر 2016 22:15

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22ستمبر ۔2016ء) ایم ڈی واٹربورڈ مصباح الدین فرید نے کہا ہے کہ وفاق کے تعاون کے بغیر عظیم تر منصوبہ نکاسی آب ایس تھری پایہ تکمیل تک نہیں پہنچ پائے گا ،یہ منصوبہ شہر اور ساحلی پٹی کی ماحولیات آلودگی کے خاتمہ کیلئے ناگزیر ہے ،واٹربورڈ پاک نیوی کے شانہ بشانہ سمندری آلودگی کے خاتمہ کے لئے سرگرم عمل ہے ،صوبائی حکومت باالخصوص وزیربلدیات بھرپور رہنمائی و تعاون کررہے ہیں ، ان خیالات کااظہار ایم ڈی واٹربورڈ نے منعقدہ اجلاس کے دوران اپنا موقف پیش کرتے ہوئے کیا، اجلاس کی صدارت وائس چیف آف نیول اسٹاف،وائس ایڈمرل خان ہشام بن صادق کررہے تھے جبکہ اجلاس میں کمانڈر پاکستان فلیٹ سید عار ف اللہ حسینی ،کمانڈر کوسٹ رئرلایڈمرل وسیم اکرم ،ڈپٹی چیف آف نیول اسٹاف رئیرایڈمرل مختار خان ، کمانڈر لاجسٹک ریئر ایڈمرل ساجد وزیر خان،جی ایم اوپی ایس کے پی ٹی ریئر ایڈمرل آصف حمید ، سی ایس او ٹو کمپیکٹ سی ڈی آر ای اویس اے بلگرامی ،ڈپٹی ڈی جی ایم ایس اے سی ڈی آر ای عبدالماجد ،ڈی جی ای پی اے نعیم مغل ،ڈی جی پورٹ اینڈ شپنگ اسد چاندنہ ایس تھری پروجیکٹ کے پی ڈی اور دیگر انجینئرز بھی اجلاس میں موجود تھے اجلاس سے خطاب کے دوران وائس چیف آف نیول اسٹاف نے کہا کہ سمندری آلودگی کا خاتمہ پاک نیوی کی ترجیحات میں شامل ہے پاک نیوی کے پی ٹی ،واٹربورڈ سمیت دیگر محکموں کے ساتھ مل کر اپنا حدف حاصل کرلے گی، انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ساحلی حدود کو سمندری آلودگی سے پاک کرنا نہایت ضروری ہے سمندری آلودگی سے پاکستان نیوی کے جہازوں سب میرین اور بندرگاہوں سمیت تمام انفرااسٹریکچر کو خطرات لاحق ہیں، سمندری آلودگی کے لئے واٹربورڈ کے اقدامات قابل تعریف ہیں، انہوں نے کہا کہ SIIIمنصوبہ کو جلد از جلد پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے انہوں نے اس موقع پر واٹربورڈ کو اس مقصدکے حصول اور ایس تھری پروجیکٹ کی تکمیل کے لئے اپنے تعاون کا یقین دلایا اور کہا کہ ایس تھری منصوبہ کی تکمیل کے لئے وہ متعلقہ فورم پر بات کریں گے ، انہوں نے کہا کہ لیاری ندی سمندری آلودگی کا بڑا ذریعہ ہے اس سے جہاں پاکستان نیوی کے جہازوں سب میرینز اور بندرگاہوں سمیت تمام انفرااسٹریکچر کو خطرات لاحق ہیں وہیں آبی حیات خصوصاً شہر کراچی کو بھی آلودگی کا سامنا ہے، پاکستان نیوی اور کے پی ٹی سمندری آلودگی کے خلاف سرگرم عمل ہیں اس ضمن میں کئے گئے سندھ حکومت کے اقدامات کو پاکستان نیوی قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے ، کے پی ٹی کوسٹل بیلٹ پر سمندر آلودگی سے متاثر ہے، ہم چاہتے ہیں کہ جتنی جلدی ممکن ہوسکے پاکستان کی سمندری حدود کو آلودگی سے پاک کیا جائے،انہوں نے کہا کہ صنعتیں ملک کی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہیں ،ان کی اہمیت سے انکار نہیں صنعتکار بھی قومی فریضہ سمجھتے ہوئے صنعتی فضلے کیلئے ٹریٹمنٹ پلانٹ لگوائیں،انہوں نےEPAکو پابند کیا کہ صنعتی فضلے کو ٹھکانے لگانے کے لئے اس ضمن میں بنائے گئے قانون پر مکمل عملدرآمد کیا جائے جبکہ کے ایم سی ، ڈی ایم سیز اور سالڈ ویسٹ منیجنمٹ شہر میں روزانہ جمع ہونے والے 12لاکھ ٹن سے زائد سالڈ ویسٹ کو دنیا بھر کے مروجہ طریقہ کار کے مطابق ٹھکانے لگائیں،قبل ازیں ایم ڈی واٹربورڈ نے واٹربورڈ کی جانب سے شروع کئے گئے ایس تھری منصوبے سے متعلق اجلاس کو بریفنگ دی اور انہیں سیوریج کے پانی کو ٹریٹمنٹ کے بعد سمندر میں برد کرنے سمیت اس ضمن میں کئے گئے دیگر اقدامات سے بھی آگاہ کیا ،ایم ڈی واٹربورڈنے بتایا کہ واٹربورڈ صنعتی فضلے کو ٹریٹ کرنے کیلئے کمبائنڈ ایفولیونٹ ٹریٹمنٹ پلانٹ کا جامع منصوبہ تیار کرچکا ہے جس کی تخمینی لاگت 13ارب روپے ہے اس منصوبہ کو منظوری کے لئے اسلام آباد بھجوادیا گیا ہے انہوں نے واضح کیا کہ صوبائی حکومت باالخصوص وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ ،وزیر بلدیات جام خان شورو ایس تھری منصوبہ کی تکمیل میں بھرپور رہنمائی و تعاون کررہے ہیں تاہم یہ منصوبہ وفاقی حکومت کی جانب سے معالی معاونت کے بغیر تکمیل پذیر نہیں ہوسکتایہ منصوبہ سیوریج کے ٹریٹمنٹ او رشہر کی ماحولیات آلودگی میں کلیدی کردار ادا کرے گا ، ایس تھری منصوبہ برائے نکاسی آب کی تکمیل سے سمندری آلودگی کا 80 فیصد خاتمہ ہوجائے گا ،واضح رہے کہ تقریباً ایک ماہ قبل کمانڈر پاکستان فلیٹ سید عار ف اللہ حسینی نے ایس تھری منصوبہ کا تفصیلی دورہ کیا تھا یہ اجلاس اس ہی سلسلہ کے تناظر میں منعقد کیا گیا ۔

متعلقہ عنوان :