صوبے کے عوام کیساتھ امن کا جو وعدہ کیا ہے، اسے ہر صورت نبھائینگے، نواب ثناء اﷲ خان زہری

امن کے قیام کیلئے پہلے بھی قربانیاں دیں ،آئندہ بھی دیتے رہیں گے، ہماری کسی سے ذاتی دشمنی نہیں ، ملک اور صوبے کے لیے ہمارے آباؤ اجداد اور بچوں نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے آج میں اپنے عوام کے سامنے کھڑا ہوں جبکہ دہشت گردوں کا نام و نشان بھی نہیں ہے،وزیراعلیٰ بلوچستان

جمعرات 22 ستمبر 2016 20:51

زہری ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22ستمبر ۔2016ء ) مسلم لیگ(ن) کے صوبائی صدر چیف آف جھالاوان وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اﷲ خان زہری نے کہا ہے کہ صوبے کے عوام کے ساتھ امن کا جو وعدہ کیا ہے، اسے ہر صورت نبھائیں گے، امن کے قیام کے لیے پہلے بھی قربانیاں دی ہیں اور آئندہ بھی دیتے رہیں گے۔ ہماری کسی سے ذاتی دشمنی نہیں ، ملک اور صوبے کے لیے ہمارے آباؤ اجداد اور بچوں نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے۔

آج میں اپنے عوام کے سامنے کھڑا ہوں جبکہ دہشت گردوں کا نام و نشان بھی نہیں ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز تخت جھالاوان زہری میں ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا، سینیٹر آغا شہباز درانی، صوبائی مشیر محمد خان لہڑی، رکن صوبائی اسمبلی میر عاصم کرد گیلو، آئی جی پولیس احسن محبوب اور دیگر اعلیٰ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہماری جنگ ایک ایسے نظریہ کے ساتھ ہے، جس میں انسانی اقدار اور جانوں کی کوئی اہمیت نہیں لیکن ہم نے ملکر اس نظریے کو شکست دینا ہے، کسی کو بندوق کی نوک پر اپنا نظریہ مسلط کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ صرف زہری قوم کے نہیں بلکہ پورے صوبے کے عوام کے والی و وارث ہیں، مجھ پر اور میرے بچوں پر حملہ کر کے زہری قوم کو لاوارث کرنے کی کوشش کی گئی لیکن اﷲ تعالیٰ کے فضل و کرم سے دشمنوں کی ہر کوشش اور سازش ناکام ہوئی، میں آج بھی اپنے صوبے اور ملک کی خدمت کے لیے آپ کے سامنے مصروف عمل ہوں ، آج کے جلسے کے توسط سے میں دہشت گردوں کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ہم خون کا حساب نہیں بھولتے، آخری دہشت گرد کے خاتمے تک ہماری جنگ جاری رہے گی، ہم غیرت مند اور بہادر قوم ہیں ہمیں خوفزدہ یا مرعوب نہیں کیا جا سکتا، وزیراعلیٰ نے کہا کہ جب 2013 میں ہم نے حکومت بنائی تو صوبے میں نفسا نفسی کا عالم تھا حکومت کی عمل داری کا نام و نشان تک نہ تھا دہشت گرد ، شر پسند اور جرائم پیشہ عناصر دھندناتے پھرتے تھے، کئی کئی دن خضدار کے بازار بند رہتے تھے، انتظامیہ گھروں اور دفاتر تک محدود تھی، ہم نے حکومت سنبھالتے ہی صوبے میں امن قائم کرنے کا عزم کیا، جس کا نتیجہ سب کے سامنے ہے، امن کے قیام کے لیے ہم نے نہ تو کوئی سمجھوتہ کیا اور نہ ہی کوئی دباؤ قبول کیا، صوبے کے ہر علاقے میں آج سبز ہلالی پرچم لہرارہا ہے، ادارے کام کررہے ہیں، اساتذہ اور ڈاکٹر ڈیوٹیوں پر آرہے ہیں، انہوں نے کہا کہ کبھی نام و نہاد آزادی اور کبھی فرقہ واریت کے نام پر خون ناحق بہایا گیا، لیکن اب ایسا نہیں ہونے دیا جائیگا، انہوں نے کہا کہ عوام ہمارے دست و بازو ہیں ، دہشت گردی کے خاتمے کے لیے وہ ہمارے ہاتھ مضبوط کریں،وزیراعلیٰ نے کہا کہ وزیراعظم محمد نوازشریف اور جنرل راحیل شریف نے ضرب عضب کا آغاز کیا جس کی بدولت دہشت گرد آخری دموں پر ہیں، 5فیصد باقی رہ جانے والے دہشت گردوں کو بھی جلد ختم کر دیا جائیگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ ملک اور یہ صوبہ ہمارا گھر ہے اور اپنے گھر کی حفاظت ہماری اپنی ذمہ داری ہے، ہم ایک زندہ قوم ہیں اور زندہ قومیں ہی مشکلات پر قابو پا سکتی ہیں، وزیراعلیٰ نے کہا کہ آج صوبے کے ہر علاقے میں ترقی آرہی ہے، سڑکیں ، ہسپتال ، سکول بن رہے ہیں،تمام وسائل عوام کی امانت ہیں جنہیں عوام پر ہی خرچ کیا جائیگا۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہمارے آباؤ اجداد نے اپنے وطن ، اپنی دھرتی اور اپنے لوگوں کے لیے قربانیاں دیں اب میں اور میری اولاد بھی ان کے نقش قدم پر چل رہے ہیں، وزیراعلیٰ نے کہا کہ میرا ویژن ایک پرامن اور پڑھا لکھا بلوچستان ہے، ہماری حکومت اس ویژن کو عملی جامع پہنانے میں مصروف ہے، امن و ترقی کی اس فضاء کو مزید مستحکم اور دیرپا بنانے کے لیے عوام کو بھی اپنی ذمہ داریاں ادا کرنا ہونگی ،عوام اپنے درمیان موجود سماج دشمن اور دہشت گرد عناصر کی نشاندہی کر کے امن کے قیام میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں، وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ زہری کے عوام کو باور کراتے ہیں کہ وہ شہداء کے وارث ہیں اور یہ سرزمین شہدا کی ہے، قبل ازیں زہری پہنچنے پر وزیراعلیٰ کا شاندار استقبال کیا گیا، زہری اور دور دراز کے علاقوں سے ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے جلسہ عام میں شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :