بلوچستان کی ترقی حکومت کی بنیادی ترجیحات میں شامل ہے ، اقتصادی راہداری منصوبہ بلوچستان کی تقدیر بدل دیگا ، احسن اقبال

ملک ترقی کی شاہراہ پر گامزن ہو چکا ، امن، استحکام اور محنت سے ہم ایشیا کا ٹائیگر بن سکتے ہیں،پاکستان کی معیشت ٹیک آف پر آ چکی ہے ،کسی کو کریش کی اجازت نہیں دیں گے،2018 تک ملک کو توانائی کے شعبے میں خود کفیل کر دینگے،وفاقی وزیر ترقی و منصوبہ بندی کا بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی خضدار میں طلباء طالبات ،اساتذہ سے خطاب

جمعرات 22 ستمبر 2016 20:31

خضدار (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22ستمبر ۔2016ء) بلوچستان کی ترقی حکومت کی بنیادی ترجیحات میں شامل ہے ، اقتصادی راہداری منصوبہ بلوچستان کی تقدیر بدل دیگا ،ملک ترقی کی شاہراہ پر گامزن ہو چکا ہے، امن، استحکام اور محنت سے ہم ایشیا کا ٹائیگر بن سکتے ہیں،پاکستان کی معیشت ٹیک آف پر آ چکی ہے ،کسی کو کریش کی اجازت نہیں دیں گے،2018 تک ملک کو توانائی کے شعبے میں خود کفیل کر دینگے۔

وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال نے ان خیالات کا اظہار بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی خضدار میں طلباء طالبات اور اساتذہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی یونیورسٹیوں کیلئے ریکارڈ فنڈ فراہم کئے جا رہے ہیں ۔ بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ و ٹیکنالوجی کو صف اوّل کی یونیورسٹی بنایا جائیگا۔

(جاری ہے)

۔اس موقع پر انہوں نے 800 ملین روپے کے ترقیاتی منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا جس میں نیا انتظامی بلاک، اکیڈمک بلاک، ہاسٹل اور لیبارٹریز تعمیر کئے جائینگے ۔وفاقی وزیر نے کہا کہ اقتصادی راہداری منصوبوں میں توانائی کو ترجیح دی گئی ہے - 35 ارب ڈالر کے توانائی منصوبوں میں پہلے نمبر پر سندھ 11 ارب ڈالر اور دوسرے نمبر پر بلوچستان 9 ارب ڈالر ہے انہوں نے کہا کہ اقتصادی راہداری کو متنازعہ بنانے والے نہیں چاہتے کہ بلوچستان کے عوام ترقی کے ذریعہ استحصال سے آزاد ہوں ، گوادر تا کوئٹہ اور گوادر تا خضدار ،سکھر شاہراہ کی تعمیر دسمبر 2016 تک مکمل ہو جائیگی، ان شاہراؤں کی تکمیل سے بلوچستان کے پسماندہ ترین علاقے ملک سے جڑ جائیں گے ،انہوں نے کہا کہ ملک ترقی کی شاہراہ پر گامزن ہو چکا ہے، امن، استحکام اور محنت سے ہم ایشیا کا ٹائیگر بن سکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ مایوسی کے سوداگر ناکام ہونگے - پاکستانی قوم سے کوئی اس کی امید، جذبہ اور جستجو نہی چھین سکتا ، ویژن 2025 ملک کو علم پہ مبنی معیشت میں ڈھالنے کا منصوبہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم یونیورسٹیوں کو انوویشن کی فیکٹریوں میں ڈھالنے کا عزم رکھتے ہیں، بلوچستان کو ماضی میں نظرانداز کیا گیا مگر اب بلوچستان کے منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر فنڈز جاری کئے جا رہے ہیں ،انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی نواب ثناء اﷲ زہری کی قیادت میں مسلم لیگ (ن )کی صوبائی حکومت خدمت کا نیا ریکارڈ قائم کریگی، پاکستان کی معیشت ٹیک آف پر آ چکی ہے ،کسی کو کریش کی اجازت نہیں دیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ ملک کو 2018 تک توانائی کے شعبے میں خود کفیل کر دینگے۔ وائس چانسلر بریگیڈیئر محمد امین نے کہا کہ 1994 میں یونیورسٹی قائم ہونے کے بعد سے سب سے بڑا ترقیاتی پیکیج ہے ۔انہوں نے کہا کہ طلبہ و طالبات کا والہانہ استقبال پہلی بار کسی وفاقی وزیر کی آمد ہوئی۔ صوباء وزیر سردار اسلم مینگل، ایم این اے مولانا قمر الدین اور مقامی عمائدین بھی شریک ہوئے ۔

وفاقی وزیر نے زیارت کا دورہ بھی کیا اور وزیر اعظم نواز شریف کے اعلان کردہ زیارت ڈویلپمنٹ پلان کو عملی شکل دینے کیلئے ایک اہم اجلاس کی صدارت کی جس میں صوبائی وزراء اور اعلی حکام شریک ہوئے۔ وفاقی وزیر نے منصوبے کو جلد از جلد مکمل کرنے کے احکامات جاری کئے۔۔اس موقع پر انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف نے زیارت کیلئے ایک ارب روپے کی خصوصی گرانٹ کی منظوری دی ہے اور زیارت کو مثالی سیاحتی شہر بنایا جائیگااور اس کے جنگلات کی بھی حفاظت کی جائیگی۔

انہوں نے کہا کہ زیارت کے پھل دنیا میں مشور ہیں اور اس لئے اس کے پھلوں کی صنعت کو فروغ دینے کے لئے خصوصی اقدامات اٹھائے جائینگے۔ انہوں نے ہدایت جاری کی کہ زیارت کی ترقی کیلئے فوری ماسٹر پلان ترتیب دیا جائے تاکہ جدید انفراسٹرکچر فراہم ہو۔ انہوں نے زیارت کے ہائی اسکول کا بھی دورہ کیا اور طلباء سے خطاب کرتے ہوئیکہا کہ بلوچستان میں تعلیم کے شعبے پر حکومت خصوصی توجہ دے رہی ہے تاکہ نوجوانوں کو بہتر مواقع مل سکیں۔۔انہوں نے ہائی سکول میں بجلی کی عدم دستیابی کا نوٹس لیا اور انتظامیہ کو ہدایت جاری کی فوری طور پر بجلی فراہم کی جائے۔