صوبہ کے ریجنل و ضلعی افسران جنگلی حیات سے چیک پوسٹوں کا محل و قوع و حالت زار بارے رپورٹ طلب

عرصہ درازپہلے قائم کی گئی چیک پوسٹیں آبادی میں اضافہ کے باعث اپنی افادیت کھو چکی ہیں ، چیک پوسٹوں کی جگہ ملکیت اور ان کی متبادل جگہوں پر منتقلی بارے تجاویزدی جائیں‘ڈائریکٹر جنرل جنگلی حیات خالدعیاض خان کی زیر صدارت اجلاس

جمعرات 22 ستمبر 2016 20:26

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔22ستمبر ۔2016ء) ڈائریکٹر جنرل جنگلی حیات و پارکس پنجاب خالدعیاض خان نے صوبہ بھر کے ریجنل اور ڈسٹرکٹ وائلڈلائف افسران کوہدایت کی ہے کہ وہ اپنے متعلقہ علاقوں میں جنگلی حیات کے تحفظ و بقااور غیرقانونی شکار کوچیک کرنے کیلئے قائم کردہ چیک پوسٹوں کے موجودہ محل و قوع اور ان کے فعال ہونے اور موجودہ حالات میں افادیت کی رپورٹ 5یوم میں ہیڈ آفس روانہ کریں ۔

انہوں نے یہ بات یہاں صوبہ بھر کی چیک پوسٹوں کی صورتحال کے لیے بلائے گئے ایک خصوصی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ڈپٹی ڈائریکٹر ہیڈکوارٹرز محمد نعیم بھٹی، اسسٹنٹ ڈائریکٹرعبدالشکورمنج کے علاوہ ضلعی افسران بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ ڈی جی جنگلی حیات نے کہا کہ عرصہ درازپہلے یہ چیک پوسٹیں شہر سے باہر قائم کی گئی تھیں مگر آبادی بڑھنے کے باعث اب یہ شہروں کے اندرآچکی ہیں اور ان کی افادیت پہلے جیسی نہیں رہی تاہم ایسی چیک پوسٹیں جو اپنا مقصدحل کررہی ہیں ان کی مرمت کا تخمینہ لگانے کی ہدایات دے دی گئی ہیں ۔

(جاری ہے)

خالد عیاض خان نے کہا کہ تمام افسران اپنے متعلقہ علاقوں کی چیک پوسٹوں کے موجودہ محل و قوع کے ساتھ ساتھ ان کی منتقلی بارے بھی رپورٹ د ی جائے تاکہ غیر قانونی شکار اور جنگلی حیات کے تحفظ و بقا کی ذمہ داریوں کی زیادہ بہتراور احسن طریقے سے انجام دہی یقینی بنائی جا سکے ۔انہوں نے کہا کہ شہروں کے پھیلاؤکے باعث اب یہ چیک پوسٹیں اپنی افادیت کھو چکی ہیں اس لیے ان کی منتقلی کی ضرورت بڑھ گئی ہے ۔ انہوں نے افسران پر زور دیا کہ وہ موجودہ چیک پوسٹوں کی جگہ کی ملکیت بارے بھی رپورٹ دیں تاکہ ان کی منتقلی کے سلسلہ میں باقاعدہ سمری بناکر وزیراعلیٰ پنجاب سے منظوری حاصل کی جاسکے اور جنگلی حیات کے تحفظ و حفاظت اور مانیٹرنگ کے نظام کو مزید بہتر بنایا جاسکے ۔