افغان مہاجرین کو پاکستان میں مزید توسیع دینے پر صوبہ خیبر پختونخوا کے عوام اور تاجر سراپااحتجاج

Mohammad Ali IPA محمد علی جمعرات 22 ستمبر 2016 20:13

نوشہرہ(اْردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔22 ستمبر۔2016ء ) خیبرپختونخوا کے مختلف سیاسی پارٹیوں کی طرف سے افغان مہاجرین کو پاکستان میں مزید توسیع دینے پر صوبہ خیبر پختونخوا کے عوام اور تاجر سراپااحتجاج جمعیت علماء اسلام، جماعت اسلامی ، قومی وطن پارٹی اور اے این پی کے جلسوں کا بائیکاٹ اور ائندہ ان کو ووٹ نہ دینے کا فیصلہ مذکورہ پارٹیاں خیبرپختونخوا کے لیڈر نہ کہ افغانستان کے یہ سیاسی لیڈر افغانستان جاکر سیاست کریں کیونکہ پوری قوم نے افغان مہاجرین کو واپس بجھوانے کا بھرپور خیرمقدم کیاتھا ان سیاسی پارٹیوں نے افغان مہاجرین کے پاکستانی شناختی کارڈ اور ووٹ بنانے میں اہم کردار ادا کیا اور انتخابات میں باقاعدہ ان سے ووٹ بھی حاصل کئے ہیں پوری قوم جانتی ہے کہ افغان مہاجرین کے روپ میں دہشتگردی لاقانونیت، چوری اور رہزنی عروج پر تھی اور خیبرپختونخوا کو کھنڈرات میں تبدیل کردیاتھا خیبرپختونخوا کے عوام مہمان نواز ہے جنہوں نے 37سال تک افغان مہاجرین کی بھرپور خدمت کی اور ان کو دل میں جگہ دی لیکن افغان مہاجرین پاکستان دشمن کردار ادا کررہے ہیں اس کے باوجود کسی پاکستانی نے افغانیوں کو جبراً نکالنے کی کوشش نہیں کی اور یہ پالیسی بین الاقوامی پالیسی ہے افغان مہاجرین کی واپسی کا ایک معاہدہ ہوا ہے جس پر اقوام متحدہ پاکستان اور افغان حکومتی نمائندوں نے باقاعدہ دستخط کئے ہیں 1979کے افغان جنگ کی وجہ سے افغان مہاجرین پاکستان میں داخل ہوئے کسی نے مذاحمت نہیں کی لیکن سیاسی پارٹیوں کے بقول کہ اس وقت ان کا خیرمقدم کیاگیا اس وقت کے حکومت نے اپنی مفادات کیلئے افغان مہاجرین کو آزادانہ طورپر پاکستان میں داخل ہونے کی اجازت دی اور ان کو کاروبار کی مکمل آزادی دی تاکہ باہر سے آئے ہوئے فنڈز کو ہڑپ کرسکے جمعیت علماء اسلام، قومی وطن پارٹی اور اے این پی طورخم کے بارڈر پر جاکر واپس جانے والے افغان مہاجرین پر پھول نچاور کریں تاکہ اس کی باعزت واپسی یقین ہوسکے افغان مہاجرین کی وجہ سے سب سے زیادہ خیبرپختونخوا متاثرہوا ان خیالات کااظہار انجمن شہریان کے سینئر نائب صدر محمدآیاز خان، محمدریاض، سینئرسیٹنز ن کے صدر فریداللہ شاہ تنظیم تاجران ضلع نوشہرہ کے جنرل سیکرٹری سعیدبخش پراچہ، سیکرٹری اطلاعات راجہ سعید، فلاحی تنظیم خیبرپختونخوا کے صدر اجمل خان جلالی، تنظیم مزدور کے پی کے کے صدر انعام باغی اور مختلف سیاسی وسماجی شخصیات نے احتجاجی اجلاس کے دوران کیا خیبرپختونخوا کی مختلف سیاسی پارٹیوں اور عوام اور تاجر وں کاغم وغصے کا اظہار آئندہ جمعیت علماء اسلام، جماعت اسلامی ، قومی وطن پارٹی اور اے این پی امیدواروں کو آئندہ انتخابات میں ووٹ نہ دینے کا فیصلہ کیونکہ افغان مہاجرین کی وجہ سے خیبرپختونخوا معاشی طورپر مکمل تباہ ہوچکا ہے اور تاجر برادری دربدرکی ٹھوکریں کھانے پر مجبور کیونکہ افغان باشندوں نے تمام کاروبار پر قبضہ کررکھا ہے افغان مہاجرین کوکسی صورت مزید برداشت کرنے کو تیار نہیں انہوں نے کہا کہ صوبے کے عوام انہی جانوں کا نذرانہ پیش کرتے ہوئے تھک گئے ہیں دوسری جانب پولیس اور سیکورٹی ادارے کے اہلکار ہزاروں کی تعداد میں جام شہادت نوش کرگئے ہیں دہشتگردی کی وجہ سے خیبرپختونخوا تباہ وبرباد ہوکر رہ گیا ہے ایسے حالات میں افغان مہاجرین کو مزید مزید توسیع دینا ملک اور قوم کے ساتھ بڑا ظلم ہے اگر مختلف سیاسی پارٹیاں افغان حکومت اور ہندوستان حکومت کے اشارے ماننے کو تیار ہیں صوبہ خیبرپختونخوا کے عوام مزید ان لوگوں کو برداشت کرنے کو تیار نہیں صوبہ خیبرپختونخوا کے عوام نے وفاقی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا کہ وہ 31دسمبر تک افغان مہاجرین کو افغانستان بھجوائیں ۔

متعلقہ عنوان :