Live Updates

نواز شریف سے سیاسی اختلافات کے باجود پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں کامسئلہ کشمیر پر موقف یکساں ہے ، برطانوی میڈیا

مختلف حلقوں کی جانب سے وزیراعظم محمد نواز شریف کے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کو جامع اور مکمل قرار دیدیا، دنیا کے مسئلہ کشمیر کی جانب توجہ دینے کی امید کا اظہار وزیر اعظم نے عالمی فورم پرمسئلہ کشمیر اچھے انداز میں پیش کیا،بھارت سے خطاب پرسخت ردعمل کی امید تھی عزیز احمدخان بھارتی مظالم اور موجودہ صورتحال گھمبیر ہوتی جا رہی ہے ،اس حوالے سے عالمی برادری رویہ غیرذمہ دارانہ ہے، اوباما کا اپنے خطاب میں کشمیر کا نام تک نہ لینا افسوسناک ہے، اشرف جہانگیر صورتحال بھارت کی ناکام پالیسی کی بنیاد پر تیزی سے تبدیل ہو رہی ہے ، نواز شریف کے ساتھ کئی اختلافات لیکن مسئلہ کشمیر پر تمام سیاسی جماعتوں کا موقف ایک ہی ہے اور ان میں کوئی دو آرا نہیں ، تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کا اعتراف، برطانوی میڈیا سے گفتگو میں وزیر اعظم کے خطاب پرردعمل

جمعرات 22 ستمبر 2016 20:05

لندن /اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔22ستمبر ۔2016ء ) برطانوی میڈیا نے کہاہے کہ سیاسی اختلافات کے باجود مسئلہ کشمیر پر پاکستان کی تمام جماعتوں کا موقف یکساں ہیں اور ایک ہی موقف پر متحد ہیں ، ملک میں مختلف حلقوں کی جانب سے وزیراعظم محمد نواز شریف کے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کو جامع اور مکمل قرار دیتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا گیا ہے کہ اب دنیا مسئلہ کشمیر کی جانب توجہ دے گی، وزیراعظم کے خطاب کے حوالے سے سوشل میڈیا پر گرما گرمی بھی رہی،وزیراعظم کے خطاب کا مرکز مسئلہ کشمیر تھا جس میں انھوں نے مقبوضہی کشمیر میں ہونے والے پرتشدد واقعات کی تحقیقات اقوامِ متحدہ کے فیکٹ فائنڈنگ مشن کے ذریعے کروائے جانے کا مطالبہ کیا تھا۔

جمعرات کو برطانو ی نشریاتی ادارے اور برطانوی ٹی وی چینلز اور اخبارات نے اپنی رپورٹس اور اداریوں میں کہاہے کہ سیاسی اختلافات کے باجود مسئلہ کشمیر پر پاکستان کی تمام جماعتوں کا موقف یکساں ہیں اور ایک ہی موقف پر متحد ہیں ، ملک میں مختلف حلقوں کی جانب سے وزیراعظم محمد نواز شریف کے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کو جامع اور مکمل قرار دیتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا گیا ہے کہ اب دنیا مسئلہ کشمیر کی جانب توجہ دے گی، پاکستانی سوشل میڈیا پر وزیراعظم کے خطاب اور کشمیر کے حوالے سے خاصی گرما گرمی رہی البتہ پاکستان میں حزب اختلاف کی بڑی جماعتوں پیپلز پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف کے سربراہان بلاول بھٹو زرداری اور عمران خان کی جانب سے ٹوئٹر پر اس حوالے سے کسی ردعمل کا اظہار نہیں کیا گیا۔

(جاری ہے)

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ باہمی اختلافات کے باوجود کشمیر کے معاملے پر ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کا موقف یکساں ہے۔ سابق سفیر عزیز احمد خان نے برطانوی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم کے خطاب کے حوالے سے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی جانب دنیا کی توجہ مبذول تو ہوئی ہے لیکن نواز شریف کے اس بیان کے بعد دنیا کشمیر کے مسئلے پر مزید توجہ دے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی وزیر اعظم نے عالمی فورم پر کشمیر کے مسئلے کو ایک اچھے انداز میں پیش کیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر ایک پرامن احتجاج کو بھارت دہشت گردی کہتا ہے اور دنیا اسے تسلیم کرتی ہے تو یہ ایک انتہائی افسوس ناک بات ہے۔پاکستان کی جانب سے مسئلہ کشمیر کو جنرل اسمبلی میں پیش کرنے کے بعد بھارت کی جانب سے اس کا سخت ردعمل آیا ہے، تاہم عزیز احمد خان کا کہنا ہے کہ بھارت کی جانب سے اس قسم کے ردعمل کی پہلے ہی سے امید تھی۔

سابق سفیر اور بین الاقوامی تعلقات عامہ کے ماہر اشرف جہانگیر قاضی کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر دونوں جوہری ممالک کے مابین تنازع ہے جس کے بارے میں وزیراعظم پاکستان نے عالمی برادری کو متنبہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے جنرل اسمبلی میں اپنے خطاب میں صحیح معنوں میں کشمیر کے مسئلے اور بھارت کی جانب سے خطرات کو اجاگر کیا ہے۔اشرف جہانگیر قاضی نے کہاکہ بھارت جانب سے مظالم اور موجودہ صورتحال گھمبیر ہوتی جا رہی ہے اور عالمی برادری کی جانب سے رویہ بھی غیرذمہ دارانہ ہے۔

امریکی صدر براک اوباما نے اپنے خطاب میں کشمیر کا نام تک نہیں لیا تھا۔انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں کشمیر سب سے پرانا حل طلب مسئلہ ہے اور وزیراعظم نے اپنی تقریر میں کشمیریوں کا نکتہ نظر بین الاقوامی سطح پر پیش کیا ہے جو کہ پورے پاکستان کا بھی موقف ہے۔سابق وزیر خارجہ اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نواز شریف کی تقریر جامع تھی اور انھوں نے کشمیر کے حوالے سے پاکستان کے نقط نظر کو اجاگر کیا ہے۔

کشمیر کی حالیہ صورتحال کے بارے میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اب صورتحال بھارت کی ناکام پالیسی کی بنیاد پر تیزی سے تبدیل ہو رہی ہے۔جس طرح سے بھارت نے کشمیر میں تشدد کیا، افواج کا ظالمانہ استعمال اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی ہے اس کی وجہ سے اب وہاں کی نوجوان نسل اپنے سیاسی حقوق اور مقابلے کے لیے بیداری کے ساتھ اٹھ کھڑی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ بعض عناصر نے درمیان میں اس موقف سے ہٹ کر بھی اس مسئلے کا حل تلاش کرنے کی کوشش کی لیکن اس میں کشمیریوں کی رضامندی شامل نہ تھی۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ محمد نواز شریف کے ساتھ کئی اختلافات ہیں لیکن کشمیر کے مسئلے پر تمام سیاسی جماعتوں کا موقف ایک ہی ہے اور ان میں کوئی دو آرا نہیں ہیں۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات