پنجاب میں بہبود آبادی کے فیملی ہیلتھ کلینکس اور ہیلتھ سینٹرز کی تعداد میں اضافہ کیا گیا ہے، سوشل مو بلائز رز کو حتمی اہداف دے دیئے گئے ، انڈروئیڈ سسٹم کے تحت مانیٹرنگ جاری ہے

صوبائی وزیر بہبود آباد بیگم ذکیہ شاہنواز کا فیملی پلاننگ 2020ء کے مقاصد کے حصول کیلئے بین المسالک اجلاس سے خطاب

جمعرات 22 ستمبر 2016 19:54

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔22ستمبر ۔2016ء ) صوبائی وزیر بہبود آباد بیگم ذکیہ شاہنواز نے کہا ہے کہ پنجاب کی پاپولیشن پالیسی بنالی گئی ہے محکمہ کمٹیڈ این جی اوز مذہبی سکالرز اور سول سوسائٹی کے اشتراک سے کام کر رہا ہے تین سال قبل کام کی رفتار سست تھی لیکن اب فنڈ کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا ہے جس سے ادارے کی استعداد کار میں نہ صرف اضافہ ہوا ہے بلکہ کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے فیصلہ سازی کا عمل بھی جاری ہے یہی وجہ ہے اب عوامی سطح پر فیملی پلاننگ سے متعلق شعور پیدا ہو رہا ہے پنجاب میں بہبود آبادی کے فیملی ہیلتھ کلینکس اور ہیلتھ سینٹرز کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے ابھی حال ہی میں 38 موبائل سروس یونٹس کو پسماندہ علاقوں میں رہنے والوں کی صحت اور بہبود آبادی سے متعلق مسائل کو حل کرنے کے لئے فنگشنل کیا گیا ہے جو چلتا پھرتا ہسپتال ہونے کے ساتھ ساتھ مفت اور معیاری خدمات عام لوگوں کو فراہم کر رہے ہیں -وہ جمعرات کو مقامی ہوٹل میں پاپولیشن کونسل آف پاکستان اور محکمہ بہبود آبادی پنجاب کے اشتراک سے منعقدہ فیملی پلاننگ 2020ء کے مقاصد کے حصول کے متعلق بین المسالک اجلاس سے خطاب کر رہی تھیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سوشل مو بلائز رز کو حتمی اہداف دے دیئے گئے ہیں انڈروئیڈ سسٹم کے تحت تمام بہبود آبادی کے کلینکس اور سینٹرز کے عملے کو مانیٹر کیا جا رہا ہے -RITs سینٹرز میں باقاعدہ فیملی پلاننگ سروسز سے متعلق پیشہ وارانہ تربیت دی جا رہی ہے۔صوبائی وزیر نے کہا کہ تعلیم ،صحت اور پاپولیشن کے سرکاری اور غیر سرکاری اداروں کو مل کر بـڑھتی ہوئی آبادی میں توازن پیدا کرنے کی ضرورت ہے ہمارے سامنے ترکی کی آبادی کی مثال موجود ہے انہوں نے کہا کہ محکمہ سینٹرز اور کلینکس میں آلات جراحی، وٹامن ،مانع حمل ادویات اور دیگر ضروری سامان مکمل کر چکا ہے -انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ ان کے استعمال کو زیادہ سے زیادہ بڑھایا جائے-صوبائی وزیر نے مذہبی سکالر ز سے کہا کہ بچوں میں مناسب وقفے کے حوالے سے اسلامی نقطہ نظرکے مطابق لوگوں کو بتائیں انہیں ماں اور بچے کی صحت کا احساس دلائیں کیونکہ مسلسل بچوں کی پیدائش سے بچوں میں معذوری اور دوران ڈلیوری بہت سی پیچیدگیوں کا خدشہ ہوتا ہے -اجلاس میں چیئرمین وزیر اعلی انفارمیشن ٹاسک فورس محمد مالک نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے خاندانی منصوبہ بندی کے حوالے سے میڈیا سٹریٹجی اور موثر آگاہی مہم کے متعلق تجاویزپیش کیں- انہوں نے کہا کہ میڈیا ریاست کا اہم رکن ہے اور عوامی سوچ پر اثر انداز ہونے بہترین ذریعہ ہے اس لئے محکموں کومیڈیا کے اشتراک و تعاون سے کام کرنے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ محکمہ بہبود آبادی پنجاب میں پلاننگ اور محنت کی کمی نظر نہیں آتی-لیکن جذبہ اور لگن کی ضرورت ہے-اجلاس میں ایم پی اے نجمہ افضل ، بہبود آبای ڈاکٹرعصمت طاہرہ ،ڈائریکٹر جنرل بہبود آبادی پنجاب نعیم الدین راٹھور، فرید پراچہ ،ڈاکٹر زیبا ستار، ڈاکٹر بابر اور ایڈیشنل ڈی جی صحت ڈاکٹر اختر رشید نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا -

متعلقہ عنوان :