وزیر اعظم نوازشریف کو خطاب میں بلوچستان میں بھارتی مداخلت اور کلبھوشن کی گرفتاری کا ذکر بھی کرنا چاہے تھا، عالمی دنیا کشمیر کا مستقل حل نکانے کیلئے کرفیو کا خاتمہ ، طبی امداد کی فراہمی اورکشمیری رہنماؤں کی نظر بندی کو ختم کروائے، پاکستان میں ہونیوالی دہشت گردی کو بھارت سپانسر کر رہا ہے

امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد کا بیان

جمعرات 22 ستمبر 2016 19:52

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔22ستمبر ۔2016ء) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے وزیر اعظم میا ں محمد نواز شریف کے خطاب پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی ایشیا میں مسئلہ کشمیر حل کیے بغیر امن ممکن نہیں۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں مسلسل انسانی حقوق کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ وزیر اعظم کے خطا ب میں کشمیر کا تذکرہ خوش آئندہے مگربلوچستان میں بھارتی مداخلت کا ذکر نہ کرنے سے قوم کو مایوسی ہوئی ہے ۔

وزیر اعظم کے پاس ایک اچھا موقع تھا کہ وہ اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم پر بھارت کا گھناؤ نا چہرہ بے نقاب کرتے ، انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر امن کی راہ میں سے بڑی رکاوٹ ہے۔آٹھ لاکھ بھارتی افواج کے مظالم کشمیریوں کو حق خود اداریت سے محروم نہیں رکھ سکتے ۔

(جاری ہے)

برھان مظفر وانی کی شہادت کے بعد سے تحریک آزادی میں تیزی آچکی ہے ۔ کرفیو کا خاتمہ، طبی امداد کی فراہمی اورکشمیری رہنماوں کی نظر بندی کوختم کیا جائے ۔

انھوں نے کہا کہ بانکی مون کی طرف سے جنرل اسمبلی میں تقرر کے دوران کشمیرکا تذکرہ نہ کرنا افسوسناک امر ہے۔ عالمی دنیا بھارت کو پرتشدد کاروائیوں سے روکے۔ انسانی حقوق کی علمبردار تنظیمیں، ممالک اوراقوام متحدہ کشمیر میں نہتے مسلمانوں کے قتل عام پر خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں ۔اب وقت آگیا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے دنیا اپنے وعدے پورے کرے ۔

ہندوستان نے کشمیر کو عملا َجیل بنادیا ہے ۔ روزانہ اوسطا َ 50افراد گرفتار کیے جارہے ہیں۔ میاں مقصود احمد نے کہا کہ اڑی سیکٹر پر ہونے والے حملے پر خود ہندوستانی تحقیقاتی ایجنسی اس بات کا اعتراف کر رہی ہے کہ ملنے والے ہتھیاروں اوردیگر اشیاء پر پاکستانی ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ۔ مودی سرکار اوربھارت کا متعصبانہ میڈیا جنوبی ایشامیں جنگ کا ماحول پیدا کر رہا ہے ۔

اڑی حملہ کشمیریوں پر مزید مظالم ڈھانے کے لئے ہندوستان نے خود کیاہے ۔ انھوں نے کہا کہ امریکی ایوان نمایندگان میں پاکستان مخالف بل پیش کرنے کا مقصد صرف اور صرف پاکستان کو دباو میں لانے کی ایک ناکام کوشش ہے۔محدود جنگی کاروائی بھارت کے لئے نقصان دہ ثابت ہو گی ۔جنگ رسمی ہو یا نیوکلیئر خطے کا نقشہ بدل دے گی۔ کشمیر پا کستان کی شہ رگ ہے کشمیریوں پر ہونے مظالم سے عالمی دنیا کٹ کر نہیں رہ سکتی پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کو بھارت سپانسر کررہا ہے ۔

میاں مقصود احمد نے اس حوالے سے مزید کہا کہ 75دنوں کے کرفیو ، عید الضحی کی نماز اورقربانی کی ممانعت، وحشیانہ فائرنگ سے 118سے زائد افراد کی شہادت پیلٹ گنوں سے سیکڑوں افراد کی بینائی ضائع کیے جانے پر اورہزاروں افراد کو زخمی کرنا سمیت تما م ہندوستان کے اوتھے ہتھکنڈے ناکام ہو چکے ہیں ایک دن بھی ایسا نہیں جس دن کشمیریوں نے پاکستان سے الحاق کی بات نہ کی ہو ۔پاکستان کشمیر کے بغیر نامکمل ہے اور انشاء اﷲ جموں کشمیر جلد پاکستان کا حصہ بنے گا۔