قومی اسمبلی یک قائمہ کمیٹی برائے کیبنٹ سیکرٹریٹ کا اجلاس،پی آئی اے کے ریونیو میں 16 ارب روپے کا اضافہ، بریفنگ

جمعرات 22 ستمبر 2016 19:33

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22ستمبر ۔2016ء) سال 2013ء کے مقابلے میں پی آئی اے کے ریونیو میں 16 ارب روپے اضافہ جبکہ خسارے میں 14 ارب روپے کمی ہوئی ہے، سال 2013ء میں پی آئی اے کے ریونیو 84 ارب روپے تھی جو اب بڑھ کر 100 ارب روپے کے قریب ہے جبکہ پی آئی اے کا خسارہ 44 ارب روپے سے کم ہو کر 30 ارب روپے ہو گیا ہے۔ یہ بات پی آئی اے انتظامیہ نے جمعرات کوقومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کیبنٹ سیکریٹریٹ کے اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے بتائی۔

اجلاس کمیٹی کے چیئرمین رانا محمد حیات خان کی زیر صدارت پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) کے ہیڈ آفس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں کمیٹی کے ممبران، پی آئی اے کے قائم مقام سی ای او اور ڈائریکٹرز نے شرکت کی۔ پی آئی اے انتظامیہ نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پی آئی اے روزانہ 125 فلائٹس مختلف روٹس پر آپریٹ کر رہی ہے، جہازوں میں اضافہ کی وجہ سے پروازوں میں تاخیر نہ ہونے کے برابر ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بند اسٹیشنز کو دوبارہ آپریشنل کیا جا رہا ہے، ان پر دوبارہ آپریشنز شروع کررہے ہیں اور جہاں آپریشنز چل رہا ہے ان پر پروازوں کی تعداد بڑھا رہے ہیں، اسپین کے شہر بارسلونا کے لئے آپریشن دوبارہ شروع کررہے ہیں، ٹورنٹو کے لئے ہفتہ وار پروازیں 3 سے بڑھا کر 4 کر دی ہیں، نیویارک کے لئے 2 سے بڑھا کر 3 پروازیں کر دی ہیں جبکہ پیرس کے لئے 2 سے بڑھا کر 3 پروازیں کر دی گئی ہیں اور نومبر سے 4 پروازیں ہو جائیں گی، یو اے ای کے لئے ہفتہ وار پروازیں 35 ہیں جو اس سال نومبر سے 45 ہو جائیں گی، سعودی عرب کے لئے پروازیں 15 سے بڑھا کر 21 کر رہے ہیں، بیجنگ کے لئے بھی پروازیں 2 سے بڑھا کر 4 کر دی ہیں اور اگلے سال اپریل سے 6 پروازیں کردی جائیں گی ۔

جہازوں میں اضافے سے فی جہاز ملازمین کی تعداد بھی کم ہوئی ہے۔ کمیٹی کے چیئرمین رانا محمد حیات خان نے کہا کہ بلاشبہ پی آئی اے کی کارکردگی بہتر ہوئی ہے، یہ قومی ادارہ ہے اس لئے کارکردگی مزید بہتر ہونی چاہئے۔ کمیٹی ممبران نے اس موقع پر مختلف سوالات اٹھائے اور کہا کہ پی آئی اے انتظامیہ 2008ء سے 2016ء تک تفصیلی کارکردگی رپورٹ پیش کرے اور 2020ء تک کے لئے کی جانے والی منصوبہ بندی کے حوالے سے بھی بتائے۔

اس پر چیئرمین کمیٹی نے 20 اکتوبر کو دوبارہ اسلام آباد میں اجلاس طلب کرتے ہوئے پی آئی اے انتظامیہ کو ہدایت کی کہ جو سوالات آج اٹھائے گئے ہیں ان سوالات کے جوابات دیئے جائیں۔ قبل ازیں اجلاس کے دوران کمیٹی روم کے ناقص ساؤنڈ سسٹم پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کمیٹی کے چیئرمین رانا محمد حیات خان نے پی آئی اے کے چیف ایگزیکیٹو آفیسر (سی ای او) سے کہا کہ اجلاس کے لئے ساؤنڈ اور پروجیکٹر کے ناقص انتظامات کرنے پر آئی ٹی کے ہیڈ کو معطل کیا جائے اور جب تک کمیٹی کو مطمئن نہ کیا جائے آئی ٹی ہیڈ کو بحال نہ کیا جائے۔