غیر قانونی اسپتالوں اور غیر مجاز میڈیکل پریکٹس ختم کرنے کے لیے مہم شروع کررہے ہیں ،ڈاکٹرسکندر میندھرو

مختلف جگہوں پر چھاپے مارے گئے ہیں ، کئی کیسز کا چالان بھی ہوا ہے، ابھی بہت کام کرنا باقی ہے،وزیر صحت سندھ کا ایوان میں بیان

جمعرات 22 ستمبر 2016 18:29

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22ستمبر ۔2016ء ) سندھ کے وزیر صحت ڈاکٹر سکندر علی میندھرو نے کہا ہے کہ غیر قانونی اسپتالوں اور غیر مجاز میڈیکل پریکٹس ختم کرنے کے لیے سندھ حکومت ایک مہم شروع کر رہی ہے ۔ وہ جمعرات کو سندھ اسمبلی میں متحدہ قومی موومنٹ ( ایم کیو ایم ) کے محمد معین عامر پیرزادہ کے نوٹس پر بیان دے رہے تھے ۔ وزیر صحت نے کہا کہ جعلی ڈاکٹروں یا میڈیکل پریکٹس کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہو رہی ہے ۔

مختلف جگہوں پر چھاپے مارے گئے ہیں ۔ کئی کیسز کا چالان بھی ہوا ہے ۔ ابھی بہت کام کرنا باقی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جعلی اور عطائی ڈاکٹروں کی لعنت ہمارے صوبے میں ہے ۔ حکومت غیر قانونی اسپتالوں اور جعلی ڈاکٹروں کے خلاف ایک مہم شروع کر رہی ہے ۔

(جاری ہے)

ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ اس معاملے میں ہنگامی بنیادوں پر کام کریں ۔ یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ غیر قانونی میڈیکل پریکٹس بند کی جائے ۔

ایم کیو ایم کے رکن جمال احمد کے توجہ دلاؤ نوٹس پر وزیر بلدیات جام خان شورو نے کہا کہ حکومت کراچی کے ضلع وسطی سمیت دیگر اضلاع میں سڑکوں کی تعمیر و مرمت کے لیے کام کر رہی ہے ۔ اس ضمن میں جلد بڑے منصوبوں پر کام شروع ہو جائے گا ۔ تحریک انصاف کے رکن خرم شیر زمان کے توجہ دلاؤ نوٹس پر وزیر بلدیات نے کہا کہ کلفٹن اور ڈیفنس میں پانی کا مسئلہ جلد حل کر لیا جائے گا ۔

متعلقہ عنوان :