سندھ اسمبلی: پھلیلی کینال کے گندے پانی کے استعمال سے متعلق تحریک التواء خلاف ضابطہ قرار دے دی گئی

حیدر آباد شہر کو پھلیلی کینال سے پانی فراہم نہیں کیا جاتا بلکہ کمبائنڈ چینل سے شہر کو پانی مہیا کیا جاتا ہے ،وزیر سندھ جام خان شورو

جمعرات 22 ستمبر 2016 18:25

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22ستمبر ۔2016ء ) سندھ اسمبلی میں جمعرات کو حیدر آباد میں پھلیلی کینال کے گندے پانی کے استعمال سے متعلق پاکستان مسلم لیگ (فنکشنل) کے رکن نندکمار کی تحریک التواء خلاف ضابطہ قرار دے دی گئی ۔ وزیر بلدیات جام خان شورو نے کہا کہ حیدر آباد شہر کو پھلیلی کینال سے پانی فراہم نہیں کیا جاتا بلکہ کمبائنڈ چینل سے شہر کو پانی مہیا کیا جاتا ہے ۔

اس کے لیے پانچ فلٹر پلانٹس لگے ہوئے ہیں ۔ تحریک التواء فرضی ہے ۔

(جاری ہے)

سینئر وزیر خوراک نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ پھلیلی کینال کا پانی زرعی مقاصد کے لیے ہے ۔ پینے کے لیے نہیں ۔ نندکمار نے اپنی تحریک التواء میں کہا کہ حیدر آباد کے 20 لاکھ افراد پھلیلی کینال کا گندہ اور انتہائی خطرناک پانی استعمال کرنے پر مجبور ہیں ۔ اخباری رپورٹس کے مطابق پھلیلی کینال میں روزانہ تقریباً 600 ٹن کچرا اور گندا پانی ڈالا جاتا ہے ۔ یہ پانی استعمال کرنے والے لوگوں میں صحت کے مسائل اور وبائی امراض پیدا ہو رہے ہیں ۔ ڈپٹی اسپیکر نے تحریک التواء کو خلاف ضابطہ قرار دے دیا ۔

متعلقہ عنوان :