اورکزئی ایجنسی میں 3 روزہ انسداد پولیو مہم کے انتظامات مکمل ،39072 بچوں کو قطرے پلانے کیلئے 193 ٹیمیں تشکیل دیدی گئیں

جمعرات 22 ستمبر 2016 18:01

ھنگو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22ستمبر ۔2016ء) اورکزئی ایجنسی میں 3 روزہ انسداد پولیو مہم کے انتظامات مکمل 39072 بچوں کو قطرے پلانے کے لئے 193 ٹیمیں تشکیل دے دی گئیں۔ متاثرہ خاندانوں کی 8 سال واپسی کے بعد اپر اورکزئی ایجنسی کول،بادان ،ڈبوری،خواگا سیڑی،ناریک،اوریاخو کنڈ ا وُ علاقوں میں پہلی دفعہ پولیو ویکسنیشن ممکن ہوئی۔ نئی نسل کو معاشرے کا صحت مند فرد بنانے کے لئے پولیو مرض کے خلاف جہاد کرنا ہم سب کی مشترکہ دینی، قومی اور اخلاقی ذمہ داری ہے پولیٹیکل ایجنٹ اورکزئی محمد زبیر خان نے انسداد پولیو مہم کا افتتاح کر دیا تفصیلات کے مطابق ااورکزئی ایجنسی میں تین روزہ انسداد پولیو مہم کے انتظامات کو حتمی شکل دیتے ہوئے اورکزئی ہیڈ کوارٹر ہنگو میں پولیٹیکل ایجنٹ اورکزئی ایجنسی محمد زبیر خان نے بچوں کو قطرے پلا کر پولیومہم کا باقاعدہ افتتاح کر دیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ایجنسی سرجن اورکزئی ڈاکٹر محمد ادریس سمیت سرکاری محکموں کے افسران، قبائلی عمائدین اور معززین علاقہ بھی موجود تھے۔ اپر اورکزئی کے تمام تر علاقہ جات میں متاثرہ خاندانوں کی واپسی کے بعد مقامی علاقوں میں 8 سال بعد پولیو ویکسنیشن کرائی جا رہی ہے جبکہ پورے اورکزئی ایجنسی میں 26 ستمبر2016 سے تین روزہ انسداد پولیو مہم کے دوران 39072 بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کے لئے مجموعی طور پر 193ٹیمیں تشکیل دے دی گئیں ہیں۔

جن میں 162 موبائل، 29 فیکسڈ اور 2 ٹرانزٹ ٹیمیں،46 ایریا انچارج کی نگرانی میں پولیو مہم کے مقرر کردہ حدف کو پانے میں پیشہ ورانہ فرائض انجام دے گی۔ اس حوالے سے ایجنسی سرجن ڈاکٹر محمد ادریس نے صحافیوں تفصیلات بتاتے ہوئے کہاپولیو وائرس کو مستقبل کا بڑا دشمن قرار دیتے ہوئے علماء کرام،قبائلی عمائدین اور عوام سے اپیل کہ 5 پانچ سال تک کے بچوں کو عمر بھر کی معزوری سے بچانے اور خوبصورت صحت مند مستقبل سے روشناس کرانے کے لئے پولیو قطرے ضرور پلائیں۔

انہو ں نے کہ پولیو ایک نہایت موذی مرض ہے جو کہ مستقبل کی روشنیوں کو عمر بھر کے اندھیروں میں دھکیل دیتا ہے ۔ انہوں نے پولیو مہم کی عملہ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے فرائض احسن انداز میں انجام دیں ․ بہترین فرائض کے مرتکب عملہ کی بھر پور حوصلہ افزائی کی جائے گی اور فرائض میں کوتاہی یا غفلت برتنے پر کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :