عالمی اداروں کی جانب سے پاکستانی معیشت میں استحکام کا اعتراف خوش آئند ہے، زاہد سعید

خوراک، ایندھن اور مشینری کی درآمدات میں خرچ ہونے والے زر مبادلہ کو ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کے فروغ سے بچایا جاسکتا ہے، صدر کاٹی

جمعرات 22 ستمبر 2016 17:51

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22ستمبر ۔2016ء) کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری(کاٹی) کے صدر زاہد سعید نے کہا ہے کہ عالمی اداروں اور میڈیا کی جانب سے پاکستانی معیشت میں استحکام کا اعتراف خوش آئند ہے، موجودہ بہتر صورت حال کو مزید بہتر بنانے کے لیے جامع حکمت عملی ترتیب دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملکی معیشت کے استحکام کے کئی انڈیکٹرز کو عالمی سطح پر قبول کیا جارہا ہے اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے موزوں ماحول کا بھی عندیہ دیا جارہا ہے لیکن ساتھ ہی ایندھن اور مشینری کی درآمدات میں اضافہ بھی ہو رہا ہے، تجارتی توازن کو برقرار رکھنے کے لیے دوراندیشی پر مبنی پالیسیاں تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔

زاہد سعید نے کہا کہ تیل اور گیس کے ذخائر کی دریافت اور ان سے ایندھن کے حصول اور انجینیئرنگ سمیت مخلتف سائنسی شعبوں میں تحقیق و ترقی کے فروغ کی اشد ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ وفاقی و صوبائی سطح پر جامعات اور تربیت فراہم کرنے والے اداروں میں صنعتی ترقی کو مد نظر رکھتے ہوئے تحقیق کے شعبے قائم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ مشینری اور دیگر تکنیکی ضروریات کو مقامی سطح پر پورا کرنے کے لیے پیشہ ور افراد اور ادارے ملک کی صنعتی ترقی کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔

زاہد سعید نے مزید کہا کہ صنعت کے ساتھ ساتھ زراعت کے شعبے میں بھی ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کی اشد ضرورت ہے، پاکستان جیسے زرعی ملک میں کھانے پینے کی اشیا کی بڑھتی ہوئی درآمدات تشویش ناک ہیں، اگر صنعت و زراعت کے شعبوں کے باہمی ربط کو مضبوط بنا دیا جائے توہم نہ صرف خوراک کی ضروریات پوری کرسکتے ہیں بلکہ اشیائے خوردنی کی برآمدات میں بھی اضافہ ہوسکتا ہے۔