سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے کراچی آپریشن پر بریفنگ کیلئے چیف سیکرٹری اور ڈی جی رینجرز کو طلب کرلیا

کراچی سینٹرل جیل میں قیدیوں کی گنجائش صرف 2400 ہے ،جیل میں 6500 قیدی ہیں ،جیل حکام کی کمیٹی کو بریفنگ

جمعرات 22 ستمبر 2016 17:45

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22ستمبر ۔2016ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے کراچی آپریشن پر بریفنگ کے لیے چیف سیکرٹری سندھ ، ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ کو آج جمعہ کو طلب کر لیا ہے ۔ کمیٹی کا اجلاس جمعرات کو چیف سیکرٹری آفس میں منعقد ہو گا ۔ اجلاس کی صدارت کمیٹی کی چیئرپرسن سینیٹر نسرین جلیل کریں گی ۔ اجلاس میں کراچی آپریشن کا جائزہ لیا جائے گا اور لاپتہ افراد سمیت دیگر شکایات کا جائزہ بھی لیا جائے گا ۔

دریں اثناء سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے جمعرات کو کراچی سینٹرل جیل کا دورہ کیا ۔ دورے کے دوران کمیٹی کے ارکان نے جیل کے تمام شعبوں اور بیرکوں کا جائزہ لیا ۔ جیل حکام نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کراچی سینٹرل جیل میں قیدیوں کی گنجائش صرف 2400 ہے جبکہ اس وقت جیل میں 6500 قیدی ہیں جبکہ گذشتہ دو سالوں کے دوران جیل میں تین ہزار قیدیوں کا اضافہ ہوا ہے ۔

(جاری ہے)

جیل میں اس وقت 5 ہزار سے زائد غیر سزا یافتہ قیدی ہیں ۔ ان قیدیوں کے مقدمات مختلف عدالتوں میں زیر سماعت ہیں جبکہ جیل میں ایک ہزار سے زائد سزا یافتہ قیدی ہیں ۔ کمیٹی کی چیئرپرسن سینیٹر نسرین جلیل نے میڈیا کو بتایا کہ کراچی سینٹرل جیل میں سہولات ناکافی ہیں اور انہوں نے انکشاف کیا کہ جیل میں سیکڑوں قیدی خارش اور جلدی امراض میں مبتلا ہو گئے ہیں ۔

ناکافی علاج کی سہولیات کے باعث خارش کی بیماری تیزی سے پھیل رہی ہے ۔ جیل میں موجود ڈسپنسری میں علاج کی جدید سہولیات نہیں ہیں۔ جیل میں کوئی لیبارٹری بھی قائم نہیں ہے اور ہنگامی طبی امداد کی سہولت بھی ناپید ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ جیل میں پانی کی بھی شدید قلت ہے ۔ اس کی وجہ سے قیدیوں شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ جیل میں قیدیوں کی دینی اور دنیاوی تعلیم کا اچھا انتظام ہے اور قیدیوں کو کمپیوٹر اور مختلف ہنر سکھانے کے لیے تربیت بھی دی جا رہی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ کمیٹی جلد وزیر اعلیٰ سندھ سے ملاقات کرے گی اور حکومت سندھ کو سفارش کی جائے گی کہ کراچی میں مزید 6 جیل ضلعی سطح پر قائم کیے جائیں ۔