افغان حکومت اور حزب اسلامی نے امن معاہدے پر دستخط کر دیئے ‘حزب اسلامی مسلح جدو جہد چھوڑ کر سیاسی عمل میں شامل ہو جائیگی

روس ‘ فرانس ‘ امریکہ اور دیگر بڑے ممالک کی امن معاہدے کی کامیابی کیلئے افغان حکومت کو یقین دہانی

جمعرات 22 ستمبر 2016 16:53

افغان حکومت اور حزب اسلامی نے امن معاہدے پر دستخط کر دیئے ‘حزب اسلامی ..

کابل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22 ستمبر۔2016ء) افغان حکومت اور حزب اسلامی نے امن معاہدے پر دستخط کئے ہیں جس کے تحت حزب اسلامی مسلح جدو جہد چھوڑ کر سیاسی عمل میں شامل ہو جائیگی ۔25نکاتی امن معاہدے کے تحت حزب اسلامی کے سربراہ گلبدین حکمت یار اور حزب اسلامی کے دیگر اراکین کے نام اقوام متحدہ اور امریکہ کے دہشتگرد افراد کی فہرست سے نکالیں جائینگے ‘حزب اسلامی کو صدارتی ‘ صوبائی اور ضلعی انتخابات میں حصہ لینے کا حق ہوگا ۔

حزب اسلامی باضابطہ طورپر لڑائی کے خاتمے کا اعلان کریگی افغان صدر اشرف غنی حزب اسلامی کے سربراہ اور دیگر اراکین کے عدالتی کارروائی سے تحفظ کیلئے فرمان جاری کرینگے ۔حکمت یار کے افغانستان میں رہنے کیلئے دو یا تین جگہوں کا انتخاب کیا جائیگا اور ان کی حفاظت حکومت کی ذمہ داری ہوگی ۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ 2001حکمت یار کی جگہ کے بارے میں کسی کو معلوم نہیں اور حزب اسلامی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ چند ہفتوں کے دور ان کابل چلے جائینگے کابل جانے کے بعد امن معاہدے پر حکمت عملی اور افغان صدر اشرف غنی دوبارہ دستخط کرینگے ۔

دریں اثناء کابل میں اقوام متحد ہ کے دفتر ‘امریکی اور برطانیہ کے سفارتخانوں نے افغان حکومت اور حزب اسلامی کے درمیان معاہدے کا خیر مقدم کیا ۔دریں اثناء امن معاہدے پر دستخط کے بعد افغان قومی سلامتی کے مشیر حنیف اتمر نے کہاکہ روس ‘ فرانس امریکہ اور دیگر بڑے ممالک نے امن معاہدے کی کامیابی کیلئے افغان حکومت کو یقین دہانی کرائی ہے انہوں نے کہاکہ ان ممالک نے حکمت یار سے پابندیاں ہٹانے کی یقین دہانی بھی کرائی ہے ۔

حزب اسلامی کے مذاکراتی ٹیم کے سربراہ امین کریم نے اس موقع پر کہاکہ امن معاہدہ افغانستان میں امن کے قیام میں اہم کر دارادا کریگا ۔امن کونسل کے سربراہ پیر گیلانی نے اپنی تقریر میں حزب اسلامی کا امن عمل میں شامل ہونے پر شکریہ ادا کیا انہوں نے کہاکہ یہ معاہدہ دونوں فریقین کے فائدہ میں ہے یاد رہے کہ حزب اسلامی اور حکومت کے درمیان تقریباً دو سال سے مذاکرات کا عمل جاری رہا اس سال جون میں مذاکرا ت کے دوران ڈیڈ لاک پیدا ہوگیا تھا تاہم دونوں فریقین کی مذاکراتی ٹیموں نے اختلافات ختم کر نے میں اہم کر دارادا کیا غیر ملکی افواج کے افغانستان سے نکلنے کے مسئلے پر بھی اختلافات رہے اوراس پر اتفاق کیا گیا کہ حکمت یار کے کابل جانے کے بعد صدر اشرف کیساتھ مذاکرات میں اس مسئلے پر مزید مشورے کئے جائینگے ۔

امن معاہدے پر جمعرات کو کابل میں حزب اسلامی کے مذاکراتی ٹیم کے سربراہ امین کریم ‘ افغان امن کونسل کے مولوی عطاء الرحمن سلیم ‘ افغان قومی سلامتی کے مشیر حنیف اتمر اور امن کونسل کے سربراہ پیر سید احمد گیلانی نے دستخط کئے ۔اس موقع پر حزب اسلامی کے سیاسی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر حیرت باحیر بھی موجود تھے ۔

متعلقہ عنوان :