وزیراعظم محمد نوازشریف نے جنرل اسمبلی سے خطاب میں تنازعہ کشمیر بارے پاکستانی موقف اور کشمیری عوام کی امنگوں کی بھرپور ترجمانی کی،سیاسی رہنماء

جمعرات 22 ستمبر 2016 15:20

اسلام آباد ۔ 22 ستمبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔22 ستمبر۔2016ء) سیاسی رہنماؤں نے کہا ہے کہ وزیراعظم محمد نوازشریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنے خطاب میں تنازعہ کشمیر کے بارے میں پاکستانی موقف اور کشمیری عوام کی امنگوں کی بھرپور ترجمانی کی ہے۔ اقوام متحدہ تنازعہ کشمیر کے حل اور مقبوضہ کشمیر میں بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی روک تھام کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔

پاک فوج اور پوری پاکستانی قوم بھارت کی کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لئے تیار ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو اے پی پی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رکن قومی شزا فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم محمد نوازشریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اپنے خطاب میں مسئلہ کشمیر کو بھرپور طریقے سے عالمی برادری کے سامنے اٹھایا۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے موثر طریقے سے عالمی برادری کو بتا دیا ہے کہ ہم پرامن طریقہ سے تنازعہ کشمیر سمیت تمام مسائل کا حل چاہتے ہیں عالمی برادری کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق حل کرنے کے لئے بھارت پر دباؤ ڈالنا چاہئے ۔ عالمی برادری کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لینا چاہئے انہوں نے کہا کہ ہماری افواج اور پوری قوم بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کی کیلئے متحد ہے۔

تاہم ہم خطے سمیت دنیا بھر میں امن کے خواہاں ہیں اور ہم جنگ میں پہل نہیں کریں گے۔پاکستان پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر تاج حیدر نے کہا کہ اقوام متحدہ میں صرف زبانی باتیں کرنے کی بجائے تنازعہ کشمیر کا حتمی حل نکالنا چاہئے۔ پاکستان اور بھارت نے اقوام متحدہ میں تنازعہ کمشیر کو حل کرنے پر اتفاق کیا ہے لیکن بھارت اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر عملدرآمد میں ہچکچا رہا ہے۔

اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کیوں نہیں کیا جا رہا۔ کوسوو سمیت دیگر عالمی تنازعات کو حل کیا گیا ہے لیکن اس تنازعہ کو حل کرنے میں رکاوٹوں کو دور کرنے کی کوشش کیوں نہیں کی جارہیں۔ بھارت کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہئے بھارت میں وہاں ترقی پسند قوتیں اس مسئلہ کا حل چاہتی ہیں انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو تنازعہ کشمیر کے حل سے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔