لاہور ہائیکورٹ نے وزارت خزانہ پنجاب کوبزرگ پنشنرز کو فراہم کی جانے والی ڈبل پینشن سے کٹوتی نہ کرنے کے حکم امتناعی میں توسیع کردی,,عدالت نے پچھتر سالہ ریٹائرڈ بزرگ سرکاری ملازمین کو عدالتی حکم کے مطابق دوہری پینشن کی ادائیگی کا حکم دے دیا.

Umer Jamshaid عمر جمشید جمعرات 22 ستمبر 2016 14:38

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔22 ستمبر۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید منصورعلی شاہ نے کیس کی سماعت کی۔ بزرگ پنشنرز کے وکیل صفدر شاہین پیرزادہ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ سپریم کورٹ کے احکامات کے باوجود وزارت خزانہ ڈبل پیشن کی ادائیگی کے بجائے بیس فیصد کٹوتی کررہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بزرگ پینشنرز کو ملنے والے ڈبل پینشن سے کٹوتی سپریم کورٹ کے فیصلے کے منافی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ عدالت عالیہ کے فیصلے کے خلاف اپیل کے نام پر محکمہ خزانہ پنجاب کے افسران دوہری پینشن کے عدالتی فیصلے پر عمل نہیں کر رہے جو کہ واضح طور پر توہین عدالت ہے. اکاونٹنٹ جنرل پنجاب کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ بزرگ پینشنرز کو ڈبل پینشن کی ادائیگی کے عدالتی فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ہے اس اپیل پر عدالتی فیصلے کا انتظار ہے.انہوں نے کہا کہ پچھتر سال والے ریٹائرڈ بزرگ ملازمین کو دوہری پینشن کی ادائیگی کے لئے وزیر اعلی پنجاب کی سربراہی میں آج ہونے والے اجلاس میں فنڈز کی منظوری کی توقع ہے.وزیراعلی سے منظوری ملتے ہی بزرگ پینشنرز کو ادائیگی شروع کر دی جائے گی.جس پر عدالت نے ریمارکس دئیے کہ عدالت بزرگ پینشنرز کے ساتھ ناانصافی برداشت نہیں کرئے گی,,,عدالتی حکم پر عمل درآمد نہ کیا گیا تو توہین عدالت کی کاروائی عمل میں لائی جائے گی.عدالت نے کیس کی مزید سماعت تین اکتوبر تک ملتوی کر دی.