اسد عمر اسٹینڈنگ کمیٹی اور قومی اسمبلی میں پاکستان اسٹیل کے ملازمین کیلئے آواز بلند کریں گے،حکومت کو سی پیک کی اہمیت کے پیش نظر پاکستان اسٹیل کی بحالی و توسیع پر فوری توجہ دینی چاہیے،وزیر اعظم کے علم میں پاکستان اسٹیل کے حالات لائے جائیں گے

قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوارنے چیئر مین اسد عمر اور رکن مولانا محمد گوہر شاہ کی یقین دہانی

بدھ 21 ستمبر 2016 22:21

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔21ستمبر ۔2016ء ) قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوارنے چیئر مین اسد عمر کی سربراہی میں گزشتہ روز مشین ٹول فیکٹری کراچی کا دورہ کیا۔ اس موقع پر پاکستان اسٹیل کے سینکڑوں ملازمین نے پاکستان مشین ٹول فیکٹری کے گیٹ پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔مظاہرین نے پاکستان اسٹیل کی فوری بحالی،ریٹائرڈ ملازمین کے بقایا جات،واجب الادا تنخواہوں کی ادائیگی،آفیسرز کی تنخواہوں میں اضافے،اور الا?نسز کی ادائیگی کے مطالبات پر مشتمل پلے کارڈز و بینرز اٹھائے ہوئے تھے۔

کمیٹی کی آمد پر کمیٹی کے چیئرمین اسد عمر اور کمیٹی ممبر مولانا محمد گوہر شاہ نے احتجاجی ملازمین سے ملاقات کی۔اور انہیں حکومت کے سامنے مسائل اٹھانے کی یقین دھانی کروائی۔

(جاری ہے)

وائس آف پاکستان اسٹیل آفیسرز کی جانب سے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے ممبر قومی اسمبلی اور قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کے رکن مولانا گوہر شاہ کے اعزاز میں پاکستان اسٹیل آفیسرز میس میں عشائیہ دیا۔

عشائیہ میں وائس آف پاکستان اسٹیل کی مجلس عاملہ کے اراکین نے مولانا گوہر شاہ کو پاکستان اسٹیل کے حالات اور ملازمین کے مصائب سے آگاہ کیا۔وائس کے صدر مرزا مقصود نے معزز مہمان کو بتایا کہ ملازمین کے مسائل بڑھتے جارہے ہیں خاص طور پر آفیسرز کی تنخواہوں میں گذشتہ کئی سالوں سے اضافہ نہ ہونے سے وہ شدید مایوسی کا شکار ہیں۔انتظامیہ نے ملازمین کے پراویڈنٹ فنڈ اور گریجوٹی فنڈز استعمال کر لیے اور اب 2013 سے ریٹائرڈ ہونے والے اور جنوری 2016 سے وفات پانے والے ملازمین اپنے بقایا جات سے محروم ہیں لیکن حکومت سفاک بے حسی کا مظاہرہ کررہی ہے۔

پاکستان اسٹیل کے ملازمین 46 دن سے دھرنے پر بیٹھے ہیں لیکن اب تک حکومت نے کوئی نوٹس ہی نہیں لیا حکومت کی پاکستان اسٹیل کو مسلسل نظر انداز کرنے کی پالیسی ملازمین کو مجبور کررہی ہے کہ وہ پْر امن احتجاج کو ترک کرکے سڑکوں کا راستہ اختیار کریں۔ مولانا محمد گوہر شاہ نے عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے امیر جمعیت مولانا فضل الرحمن کی ہدایت پر پہلے بھی قومی اسمبلی میں پاکستان اسٹیل اور آفیسرز کی تنخواہوں میں اضافے کا معاملہ اٹھایا تھا۔

پھر بجٹ اجلاس کے دوران بھی پاکستان اسٹیل کی بحالی کا مطالبہ کیا۔اور ایک بار پھر دیگر اراکین کے ساتھ مل کر پاکستان اسٹیل کا مقدمہ لڑیں گے۔انہوں نے اتفاق کیا کہ پاکستان اسٹیل کی بحالی و توسیع سے سی پیک منصوبے کی کامیابی میں مدد ملے گی۔انہوں نے وائس کی جانب سے فراہم کردہ خطوط کی روشنی میں یقین دلایا کہ وہ قومی اسمبلی،اسٹینڈنگ کمیٹی کے علاوہ جمعیت کے امیر مولانا فضل الرحمن کے توسط سے وزیر اعظم کو پاکستان اسٹیل اور اسکے ملازمین کے مسائل سے آگاہ کریں گے۔

مولانا گوہر شاہ نے اسٹیل موڑ جناح گیٹ پر احتجاجی دھرنے کے کیمپ کا بھی دورہ کیا اور احتجاجی کیمپ میں بیٹھے ملازمین سے خطاب کیا۔اس موقع پر انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے گذشتہ دورے میں پاکستان اسٹیل کا دورہ کیا تھا۔مجھے نہایت افسوس ہوا کہ پاکستان اسٹیل جیسا شاندار ادارہ آج بند پڑا ہے اور اسکے ملازمین ڈیڑھ ماہ سے اسکی بحالی کیلئے احتجاج کررہے ہیں اور حکومت ادارے کی بحالی کی بجائے ملازمین کے خلاف انتقامی کاروائیاں کررہی ہے انہوں نے یقین دلوایا کہ اسٹینڈنگ کمیٹی میں ملازمین کے خلاف انتظامیہ کی کاروائیوں کا معاملہ اٹھائیں گے۔ انہوں نے احتجاجی ملازمین سے وعدہ کیا کہ وہ ہر سطح پر انکے احتجاج کی حمایت کریں گے۔