پاکستان اور کوریا کے مابین آزادانہ تجارتی معاہدہ کے مذاکرات آئندہ سال کی پہلی سہ ماہی سے شروع ہونے کا امکان ہے

وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان کی کوریا کے سفیر ڈاکٹر ڈونگ گوسوہ سے ملاقات میں گفتگو

بدھ 21 ستمبر 2016 22:15

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔21ستمبر ۔2016ء ) وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے کہاہے کہ پاکستان اور کوریا کے مابین آزادانہ تجارتی معاہدہ کے مذاکرات آئندہ سال کی پہلی سہ ماہی سے شروع ہونے کا امکان ہے۔ بدھ کو وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان سے پاکستان میں ری پبلک آف کوریا کے سفیر ڈاکٹر ڈونگ گوسوہ نے ان کے دفتر میں ملاقات کی جس کے دوران باہمی دلچسپی اور دو طرفہ تجارت کے بارے میں امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وفاقی وزیر تجارت نے سفیر کو آزادانہ تجارتی معاہدہ میں پیش رفت کے بارے میں بتایا اور انہیں سیٹول میں گذشتہ سال اپنے دورہ میں ہونے والے مذاکرات سے آگاہ کیا۔ جس پر دونوں ممالک نے آزادانہ تجارتی معاہدہ کے قابل عمل ہونے کے مطالعاتی جائزہ کے لیے تحقیقی سٹڈی پر اتفاق کیاتھا۔

(جاری ہے)

دونوں ممالک نے یہ سٹڈی مکمل کر لی ہے اور اس کی سفارشات دونوں متعلقہ حکومتوں کو بھیج دی گئی ہیں اور اب دونوں ممالک کے مابین آزادانہ تجارتی معاہدہ کے لیے مذاکرات آئندہ سال کی پہلی سہ ماہی سے شروع ہونے کا امکان ہے۔

دونوں ممالک کے مابین دو طرفہ تجارتی حجم اس وقت تقریباً ایک ارب 10کروڑ ڈالرز ہے اور دونوں ممالک نے تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبہ میں تعاون کو مزید فروغ دینے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔کورین سفیر کے ساتھ ملاقات کے دوران وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر خان نے مزید کہا کہ یہ معاہدہ ملائیشیا اور تھائی لینڈ کے ساتھ آزادانہ تجارتی اور انڈونیشیا کے ساتھ ترجیحی تجارتی معاہدہ جیسا معاہدہ ہے جبکہ یہ تمام معاہدے وزیراعظم نواز شریف کے مشرقی ایشیا بھر میں ترقی کے وڑن کے تحت ہوئے ہیں۔ کوریا کے سفیر نے وزیر تجارت کی کوششوں اور تجارت کے فروغ کے لیے کیے گئے اقدامات کو سراہا اور ا س ضمن میں تعاون بڑھانے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :