انتخابی ضابطہ کی خلاف ورزی کرنے والوں کو انتخابی عمل سے دور رکھا جائے، سینیٹرسراج الحق

بدھ 21 ستمبر 2016 21:59

اسلام آباد ۔ 21 ستمبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔21ستمبر ۔2016ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹرسراج الحق نے کہا ہے کہ انتخابی اصلاحات کے بغیر الیکشن بے معنی ہوں گے، ضمنی انتخابات میں بھی الیکشن کمیشن کی مقرر کردہ حدود کی پرواہ نہ کرتے ہوئے امیدواروں نے پانی کی طرح پیسہ بہایا جس سے ثابت ہو گیا ہے کہ الیکشن صرف امیر شہزادوں کا کھیل ہے غریبوں کیلئے اس میں کوئی جگہ نہیں، الیکشن کمیشن انتخابی قوانین پر عملدرآمد نہ کرا سکا تو انتخابات بے معنی ہوں گے اور ان سے کسی مثبت تبدیلی کی کوئی توقع نہیں کی جا سکتی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں مختلف وفود سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ شفاف اور غیر جانبدار انتخابات قوم کی ضرورت ہیں مگر الیکشن کمیشن اس ضرورت کو پورا کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکا۔

(جاری ہے)

الیکشن کمیشن اپنے ضابطہ اخلاق پر آج تک عمل درآمد نہیں کرا سکا اور نہ الیکشن ریفارمز پر عمل ہو سکا ہے جس سے خدشہ پیدا ہو گیا ہے کہ آئندہ انتخابات بھی عوامی نمائندگی کی ضرورت کو پورا کرنے میں کامیاب نہیں ہونگے۔

انہوں نے کہا کہ دولت کے اس کھیل کو صرف دولت مند ہی جاری رکھ سکتے ہیں اور عام آدمی ان انتخابات میں حصہ لینے کا سوچ بھی نہیں سکتا ۔انہوں نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ الیکشن ریفارمز پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے اور انتخابی ضابطہ کی خلاف ورزی کرنے والوں اور طے شدہ اخراجات سے زیادہ خرچ کرنے والوں کو آئین کے مطابق انتخابی عمل سے دور رکھا جائے۔

انہوں نے کہا کہ انتخابات میں پانی کا طرح پیسہ بہانے والوں کا احتساب ہونا چاہئے اور تحقیق ہونی چاہئے کہ ان کے پاس اتنی دولت کہاں سے آئی ۔دریں اثنا امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے اوباما کی جنرل اسمبلی سے آخری تقریر میں فلسطین پر اسرائیلی قبضہ زیادہ دیر قائم نہ رہنے کے اعتراف کو خوش آئند قرار دیاہے لیکن کشمیر کا ذکر نہ کرنے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ اوباما کو اقوام متحدہ کے چارٹر پر سب سے پرانے مسئلہ کشمیر کی اہمیت کا ادراک نہیں اور نہ انہوں نے کشمیریوں پر بھارتی مظالم کے خلاف لب کشائی کی ہے جس سے نہ صرف کشمیری قوم بلکہ پاکستان سمیت دنیا بھر کی انصاف پسند قوموں کو سخت مایوسی ہوئی ہے۔