ڈاکٹر اور طبی عملہ ہسپتالوں میں دکھی مریضوں کے ساتھ خوش اخلاقی اور خندہ روئی سے پیش آئیں، شہرام ترکئی

ڈاکٹرز کونسلنگ و خوش مزاجی کے ذریعے مریضوں کی چہروں پر مسکراہٹ بکھیرنے کی کوشش کریں،وزیرصحت خیبرپختونخوا

بدھ 21 ستمبر 2016 20:05

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔21ستمبر ۔2016ء) خیبر پختونخوا کے سینئر وزیر برائے صحت شہرام خان ترکئی نے ڈاکٹروں اور طبی عملے کو تاکید کی ہے کہ وہ ہسپتالوں میں آنے والے دکھی مریضوں کے ساتھ خوش اخلاقی اور خندہ روئی سے پیش آئیں اور کونسلنگ و خوش مزاجی کے ذریعے مریضوں کی چہروں پر مسکراہٹ بکھیرنے کی کوشش کریں، انھوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے ڈاکٹروں اور طبی عملے کو جو مراعات اور سہولیات دی ہیں ان کی مثال ملنا مشکل ہے تاہم اب طبی عملہ کو چاہیے کہ وہ مریضوں کو کسی بھی صورت شکایت کا موقع نہ دیں ۔

اس سلسلے میں انھوں نے کہا کہ ڈاکٹروں کی تنخواہوں میں 100تا 250فی صد اضافہ کیا گیا ہے اگر اب بھی وہ شوق اور خوشی سے مریضوں کی خدمت نہ کریں تو ایک آزاد اور بے رحم مانیٹرنگ کے ذریعے وہ سخت قانونی سزا کے مستحق ہونگے تاہم انھوں نے واضح کیا کہ کام نہ کرنے والے عملہ کی تعداد بہت کم ہے جبکہ باضمیر عملہ کی تعداد بہت زیادہ ہے وہ بدھ کے روز ودودیہ ہال سیدو شریف میں کمیونٹی مڈ وائف ورک سٹیشن کے 21سنٹرز کی نگرانوں میں برتھ سٹیشن کٹس کی تقسیم کے سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر محکمہ کے اعلیٰ افسران بھی موجود تھے ۔صوبائی وزیر نے کہا کہ ہر یونین کونسل اور مقامی سطح پر زچگی کی ماہر خواتین کی نگرانی میں قائم یہ مراکز ماں اور بچے کی جان بچانے میں اہم کردار ادا کریں گے اور نونہالوں کی شرح اموات کم ہوگی ۔انھوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے صوبے میں محکمہ صحت کو صحیح سمت پر ڈال دیا ہے اور تمام ہسپتالوں میں میڈیکل آفیسرز اور ایس ایم اوز کی 100فی صد اسامیاں پر ہو چکی ہیں ،فی میل نرسز کی 900اسامیاں پیدا کرنے کے بعد صوبہ میں تمام سند یافتہ نرسز بھرتی ہو چکی ہیں جبکہ کچھ اسامیاں اس لیے خالی ہیں کہ صوبہ میں کوئی سند یافتہ نرس بے روزگا ر موجود نہیں ۔

انھوں نے کہا کہ ہسپتالوں میں موجود تمام خراب مشینیں مرمت کی جا رہی ہیں جبکہ تمام نئی مشینری کی خریداری کے لیے فنڈز موجودہ سال کے بجٹ میں مختص کئے گئے ہیں ۔انھوں نے کہا کہ مڈوائف کا وظیفہ 7ہزار سے بڑھا کر 10ہزار کیا جائے گا ۔ڈی ایچ او ڈاکٹرسید علی خان نے وضاحت کی کہ سوات کے ہسپتالوں میں 100فی صدڈاکٹر اور طبی عملہ پورا ہے ،دن رات مریضوں کو طبی سہولیات دی جا رہی ہیں ،ڈسپنسریوں ،بی ایچ یوز اور تمام مراکز صحت میں ڈاکٹر اور طبی عملہ موجو د ہے ۔

انھوں نے کہا کہ علاج معالجہ کی سہولیات کی دن رات باقاعدہ مانیٹرنگ ہو رہی ہے ۔صوبائی وزیر صحت نے اس موقع پر 21مراکز کی نگران ماہرین کو برتھ سٹیشن کٹس حوالہ کیں۔قبل ازیں صوبائی وزیر نے مٹہ ہسپتال کا اچانک معائنہ کیا اور حاضری ،او پی ڈی اور دیگر سہولیات پر اطمینان کا اظہار کیا ۔انہوں نے سیدو سنٹرل ہسپتال کی ایمر جنسی کا بھی معائنہ کیا ۔

متعلقہ عنوان :