خیبرپختونخوا اورفاٹا میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں،صرف توجہ دینے کی ضرورت ہے،اقبال ظفرجھگڑا

عبدالولی خان یونیورسٹی مردان نے قلیل مدت میں بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں،بلا شبہ ساڑھے تین سال میں یونیورسٹی کی تعمیرات مکمل کرکے 35 شعبوں میں تدریسی و تحقیقی عمل شروع کیاگیا جوقابل ستائش ہے،گورنرخیبرپختونخوا

بدھ 21 ستمبر 2016 19:46

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔21ستمبر ۔2016ء) خیبرپختونخواکے گورنرانجینئراقبال ظفرجھگڑا نے کہاکہ خیبرپختونخوا اورفاٹا میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں اور اس کے صحیح استعمال کیلئے تعلیم خصوصا اعلی تعلیم پرتوجہ دینے کی ضرورت ہے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے عبدالولی خان یونیورسٹی کی سینٹ کے8ویں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

سینیٹ کے اجلاس میں ہائیرایجوکیشن کے نمائندے پروفیسر جاویداورصوبائی محکمہ تعلیم کے نمائندوں اور سینٹ کے دیگر ممبران نے شرکت کی۔ گورنر نے کہا کہ عبدالولی خان یونیورسٹی مردان نے قلیل مدت میں بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔بلا شبہ ساڑھے تین سال کی مدت میں یونیورسٹی کی تعمیرات مکمل کرکے ان میں 35 شعبوں میں تدریسی و تحقیقی عمل شروع کیاگیا جوقابل ستائش ہے۔

(جاری ہے)

گورنر نے عبدالولی خان یونیورسٹی میں اکیڈمک بلاک کا افتتاح بھی کیا اوربعدازاں یونیورسٹی میں کتاب ‘‘خیبرپختونخوا میں لسانیت کے اصلی ماخذ‘‘ کی رونمائی بھی کی۔اس موقع پر گورنر نے عبدالولی خان یونیورسٹی کے مین ہال میں طلباء وطالبات اورفیکلٹی ممبران سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ نئی نسل کو نہ صرف ضروری تعلیم بلکہ اعلی تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کے لئے اپنی کوششیں تیزکرنی چاہیے۔

قبل ازیں وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹراحسان علی نے عبدالولی خان یونیورسٹی کی سینٹ کے اجلاس میں گورنر کو بریفنگ دیتے ہوئے یونیورسٹی کی کارکردگی کے بارے میں آگاہ کیا اورادارے کے مختلف شعبوں کی صلاحیت کار اورکامیابیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اب تقریبا12500 سے زائد طلباء وطالبات یونیورسٹی میں زیرتعلیم رہے جن میں سے متعدد طلباؤ طالبات کوبیرون ملک اعلی یونیورسٹیوں میں سکالرشپ پربھی بھیجا جائیگا۔ سینٹ کے اجلاس میں متفقہ طورپریونیورسٹی کے بجٹ برائے سال2015-16 اور2016-17 کی منظوری بھی دی گئی۔

متعلقہ عنوان :