سٹیٹ لائف انشورنس کا رپوریشن کو پرائیویٹائز نہیں کیا جائے گا ٗخرم دستگیر خان

سٹیٹ لائف کو 2011ء میں اس وقت کی پیپلز پارٹی حکومت نے پرائیویٹائزیشن کی لسٹ میں شامل کیا تھا ٗ قائمہ کمیٹی کو بریفنگ

بدھ 21 ستمبر 2016 18:33

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔21ستمبر ۔2016ء) وزیر تجارت خرم دستگیر خان نے واضح کیا ہے کہ سٹیٹ لائف انشورنس کا رپوریشن کو پرائیویٹائز نہیں کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

وہ بدھ کو سینٹ کے قائمہ کمیٹی برائے تجارت کو سٹیٹ لائف انشورنس کارپورپشن کے نئے قانون کے بارے میں تفصیلی بریفنگ د ے رہے تھے وزیر تجارت نے کمیٹی کو بتایا کہ مجوزہ قانون میں سٹیٹ لائف کے موجودہ اور ریٹائرڈ ملازمین کو مکمل تحفظ فراہم کیا گیا ہے اور پالیسی ہولڈرز کے حقوق کو یقینی بنایا گیا ہے ٗکمیٹی ممبران کے متعدد سوالوں کے جواب میں وزیر تجارت نے کہا کہ سٹیٹ لائف کا موجودہ قانون 5دہائی پرانا ہو چکا ہے اور انشورنس سیکٹرکے نیشنلائزیشن کے وقت بنایاگیا تھا اب یہ امرضروری ہے کہ سٹیٹ لائف کو بھی نئے قوانین کے تحت ریگولیٹ کیا جائے اور پوری دنیا میں مروجہ قانون کی طرح سٹیٹ لائف کو بھی کمپنیز آرڈیننس کے احاطے میں لایا جائے ۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ سٹیٹ لائف کو 2011ء میں اس وقت کی پیپلز پارٹی حکومت نے پرائیویٹائزیشن کی لسٹ میں شامل کیا تھا مگر مسلم لیگ ن کے منشور کے مطابق کسی بھی منافع بخش ادارے کو 2018ء تک کسی بھی نجی ملکیت میں دینے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں۔

متعلقہ عنوان :