سی پیک منصوبے سے پاکستان کاشمار دنیا کی بڑی معیشتوں میں ہونے لگے گا‘ڈاکٹر عائشہ غوث

سرمایہ کاری کسی بھی ملک کی اکانومی کیلئے لائف لائن کی حیثیت رکھتی ہے، پاک چائنا اقتصادی راہداری کی شکل میں ہونے والی 46ارب ڈالر کی سرمایہ کاری پاکستان کیلئے ایک سنہری موقع ہے جو ملک میں پائیدار امن کے قیام اور سیاسی استحکام سے مشروط ہے‘صوبائی وزیر خزانہ

بدھ 21 ستمبر 2016 18:21

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔21ستمبر ۔2016ء ) سرمایہ کاری کسی بھی ملک کی اکانومی کے لیے لائف لائن کی حیثیت رکھتی ہے، پاک چائنا اقتصادی راہداری کی شکل میں ہونے والی 46ارب ڈالر کی سرمایہ کاری پاکستان کے لیے ایک سنہری موقع ہے جو ملک میں پائیدار امن کے قیام اور سیاسی استحکام سے مشروط ہے، اپنی آئندہ نسلوں کو ایک محفوظ اور ترقی یافتہ ماحول کی منتقلی کہ لیے ہم سب کو ملکر امن دشمن عناصر کو شکست دینی ہے اور ملک میں اس انویسٹمینٹ کو یقینی بنانا ہے ۔

ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث نے امن کے عالمی دن کے موقع پر اپنا پیغام ریکارڈ کراتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کو پوری دنیا میں گیم چینجر کے طور پر دیکھاجا رہا ہے ۔ اس کے بعد پاکستان کاشمار دنیا کی بڑی معیشتوں میں ہونے لگے گا۔

(جاری ہے)

جس کا فائدہ کسی ایک صوبے یا جماعت کو نہیں ہو گا بلکہ پورے پاکستان کو ہو گا۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ اس وقت تمام سیاسی جماعتوں کو اپنے انفرادی ختلافات اور ذاتی مفادات کو پس پشت ڈال کر صرف پاکستان کی خاطر ایک پلیٹ فارم پر متحد ہونے کی ضرورت ہے تاکہ ہم انتہا پسندی، دہشت گردی،فرقہ واریت اور عدم برداشت کے رویوں کو شکست دے سکیں۔اس ضمن میں حکومت پنجاب نیشنل ایکشن پلان کے تحت بہترین خدمات سرانجام دے رہی ہے جسمیں کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کا قیام ، پولیس ،انٹیلی جینس ،جیل خانہ جات اور فارنزک کے شعبہ میں لائی جانے والی اصلاحات،کرایہ داری ایکٹ ،وال چاکنگ ،اسلحہ ایکٹ،ساؤنڈ سسٹم ایکٹ اور پبلک آرڈر ایکٹ میں ضروری ترامیم،انسداد دہشت گردی فورس کا قیام، دہشت گردی میں استعمال ہونے والے ویب لنکس کی بندش، مدارس،مساجد اور این جی اوز اور اقلیتوں کی عبادت گاہوں کی جیو ٹیکنگ شامل ہے۔

متعلقہ عنوان :