ضلع کونسل صوابی بجٹ مالی سال2016-17مبلغ کیلئے 6ارب66کروڑ 53لاکھ 78ہزار روپے کی منظوری دیدی

بدھ 21 ستمبر 2016 17:22

صوابی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔21ستمبر ۔2016ء) ضلع کونسل صوابی نے صوبے کی تاریخ میں پہلی بار متفقہ طور پر بجٹ برائے مالی سال2016-17 کیلئے مبلغ 6ارب66کروڑ 53لاکھ 78ہزار روپے کی منظوری دے دی کونسل کا سہ روزہ بجٹ کا اختتامی اجلاس کنوینئر عصر خان کی صدارت میں ہوا جس میں اراکین کونسل امداد اﷲ خان ، سلیم خان ، ڈاکٹر علی رحمان ، محمد سلیم ٹوپی ، اکمل خان ایڈوکیٹ ، آصف اقبال ، عنایت علی شاہ باچا اور شفقت رانی نے پیش کر دہ بجٹ پر اظہار خیال کیا کونسل میں موجود تمام کے تمام اراکین نے ہاتھ اُٹھا کر متفقہ طور پر بجٹ کی منظوری دے دی اس موقع پر ضلعی ناظم امیر الرحمن نے خطاب کر تے ہوئے تمام مرد و خواتین اراکین کونسل کا شکریہ ادا کر تے ہوئے کہا کہ صوبہ خیبرپختونخوا میں ضلع کونسل صوابی کو یہ اعزاز حاصل ہو گیا کہ متفقہ طور پر مالی سال کے بجٹ کی منظوری دیکر تمام اضلاع کو ایک پیغام دیا کہ ضلع کونسل صوابی میں اپوزیشن اور حکومتی اراکین کا تصور ہی نہیں یہ ضلعی اسمبلی نہیں بلکہ صوابی کے پختونوں کی نمائندہ جر گہ ہے۔

(جاری ہے)

اور یہ آج ضلع کونسل صوابی کے تمام اراکین نے متفقہ طور پر بجٹ کی منظوری دے کر ثابت کر دیا کہ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ چونکہ صوابی ایک پسماندہ ضلع ہے صوبائی مالیاتی کمیشن کی جانب سے دی گئی رقم انتہائی کم ہے لہذا اس لئے صوبائی مالیاتی کمیشن کے دیئے گئے رقم میں اضافے کے ساتھ ساتھ ضلع کونسل صوابی کو ٹوبیکو سیس ، شوگر سیس اور ہائیڈل آمدن وغیرہ کے مد میں ملنے والی رقم ہماری ضلعی حکومت کو دی جائے تاکہ اس پر پسماندہ ضلع صوابی کے تمام گاؤں اور یونین کونسلوں کے بنیادی مسائل حل کئے جا سکے انہوں نے کہا کہ تمام اراکین کونسل مشترکہ طور پر صوابی کو ترقی کی راہ پر گامزن کر کے امن کا گہوارہ اور ماڈل ضلع بنائینگے۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح گذشتہ سال اے ڈی پی فنڈ کے مختلف سیکٹروں میں برابری اور منصفانہ تقسیم کئے تھے۔ اسی طرح موجودہ سال کا فنڈ بھی صوبائی حکومت کے وضع کر دہ تناسب سے برابری کی بنیاد پر تقسیم کر کے کسی کی حق تلفی نہیں ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ معزز اراکین کونسل نے گذشتہ سال 2015-16کے تر قیاتی اسیکموں کے متعلق اپنے شکوک وشبہات کااظہار کیا ہے تو ان کی آگاہی کے لئے عرض کر تاہوں جیسا کہ آپ کو معلوم ہے کہ گذشتہ سال ہمارے پاس تر قیاتی کاموں کے لئے وقت کافی کم تھا جس کی وجہ سے گذشتہ سال کے اے ڈی پی اسکیموں پر کام شروع کرنے میں تاخیر ہوئی اور پھر تیس جون بھی اس تاخیر کا سبب بن گئی کیونکہ تیس جون کو محکمے اپنے غیر استعمال شدہ رقم سرنڈر کر واتے ہیں۔

اب تقریباً تمام محکمہ جات نے اپنے اپنے فنڈز ٹینڈر کر وادیئے ہیں اور بہت سے یونین کونسلوں میں تر قیاتی کاموں کاآغاز بھی ہو چکا ہے جن جن محکموں نے ابھی تک تر قیاتی کام شروع نہیں کئے ہیں وہ بھی انشاء اﷲ چند روز میں کام شروع کر دینگے انہوں نے کہا کہ تمام ممبران تر قیاتی کاموں پر کڑی نظر رکھیں تاکہ تمام کام معیاری ہو سکے اور سرکاری رقم صحیح طور پر خرچ ہو سکے کیونکہ یہ فنڈز ہمارے پاس عوام کی امانت ہے ۔

متعلقہ عنوان :