الجنت ٹرسٹ کے بچوں سے چھت چھین لی گئی، سخت دھوپ اور گرمی میں کھلے آسمان تلے کلاسز

مثالی فلاحی ادارے کو انتقامی سیاست کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، اہل علاقہ، متاثرین اور سکول ٹیچرز کا شدید احتجاج

بدھ 21 ستمبر 2016 17:00

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔21 ستمبر۔2016ء ) پنجاب حکومت اور ایل ڈی اے کی غیرقانونی کارروائی کی وجہ سے الجنت ٹرسٹ سکول کے بچے کھلے آسمان تلے سخت دھوپ اور گرمی میں پڑھنے پر مجبور ہیں۔ الجنت ٹرسٹ گجومتہ 15سال سے بے سہارا عورتوں، بیواؤں، یتیموں اور غریب بچیوں کی کفالت کر رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار الجنت ٹرسٹ گجومتہ کی پرنسپل و نگران، متاثرہ بچوں کے والدین اور اہل علاقہ نے حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر سکول کے بچوں اور ان کے والدین نے حکومت اور ایل ڈی اے کے خلاف شدید نعرہ بازی بھی کی۔ پرنسپل مسز اقبال نے کہا کہ سکول میں امتحان شروع ہونے والے ہیں مگر حکمرانوں کی اس دہشت گردی کی وجہ سے بچے پریشان اور خوفزدہ ہیں، بچوں کے والدین صبح سے آ کر بیٹھے ہیں، بچوں کی پڑھائی متاثر ہو رہی ہے، ابھی تک حکام نے ہم سے کوئی رابطہ نہیں کیا۔

(جاری ہے)

الجنت ٹرسٹ نے یہ جگہ خرید کر بچوں کے سکول کیلئے وقف کر رکھی ہے، 15سال سے ہم یہ ٹرسٹ چلا رہے ہیں اب نہ جانے حکمران اسے کیوں سیاسی ایشو بنا رہے ہیں۔ سکول ٹیچر مس صبا نے کہا کہ میں 10سال سے یہاں بچوں کو پڑھا رہی ہوں، ایل ڈی اے نے بغیر نوٹس ہماری دیوار گرا دی ہے، حکومت کا موقف ہے کہ تعلیم عام کرو، جب ہم یہ کام کر رہے ہیں تو ہمیں کیوں روکا جا رہا ہے، اس واقعہ کی وجہ سے آج سکول میں حاضری کم ہے۔

بچوں کے والدین مسز سلیم، مسز طالب حسین اور مسز ارشد نے پنجاب حکومت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ ایل ڈی اے کی اس دہشت گردی سے نہ صرف ہم بلکہ ہمارے بچے بھی خوفزدہ ہیں۔ الجنت ٹرسٹ ایک غیرسیاسی ادارہ ہے ٹرسٹ کی چیئرپرسن بیماروں کا مفت علاج کرواتی ہیں، بچیوں کی شادیاں کرواتی ہیں، رہنے کیلئے گھر دیتی ہیں، بے سہارا عورتوں کے سر ڈھانپنے کی بجائے حکومت ان کے سر ننگے کرنے کی کوشش کر رہی ہے، ہم جیسے لوگ حکومت کی ذمہ داری ہیں لیکن ٹرسٹ کو یہ کام کرنے کی سزا کیوں دی جا رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :