سیز فائر کی خلاف ورزی کا ہندوستانی الزام بے بنیا د ہے ،پاک فوج
بدھ 21 ستمبر 2016 12:12
(جاری ہے)
ہندوستانی فوج کے ترجمان نے دعویٰ کیا تھا کہ 12 دراندازوں کو، اوڑی میں ہندوستانی آرمی کے 12ویں بریگیڈ ہیڈ کوارٹرز سے چند کلو میٹر کے فاصلے پر لاچی پورہ کے علاقے میں پیچھے دھکیلا گیا۔
واضح رہے کہ ہندوستانی فوج کی جانب سے جس علاقے میں در اندازی کی کوشش ناکام بنانے کا دعویٰ کیا گیا وہ اوڑی کیمپ کے قریب ہے جہاں اتوار کے روز حملہ ہوا تھا اور ہندوستان نے دعویٰ کیا تھا کہ اس حملے میں جیش محمد کے 4 ارکان ملوث تھے جو سرحد پار سے آئے تھے۔پاکستانی حکام نے ہندوستان کی جانب سے دراندازی کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے لائن آف کنٹرول میں دراندازی کو روکنے کے لیے انڈٰیا کے تین صفوں پر مشتمل انتظامات کا تذکرہ کیا اور کہا کہ شدت پسندوں کے سرحد پار کرنے کے امکانات انتہائی کم ہیں۔اوڑی حملے کے بعد ڈی جی ملٹری آپریشنز میجر جنرل ساحر شمشاد مرزا نے اپنے ہندوستانی ہم منصب کو بتایا تھا کہ سرحد کے دونوں جانب انتہائی سخت سیکیورٹی انتظامات ہیں اور پاکستانی سرزمین سے کسی کو سرحد پار کرنے کی اجازت نہیں،ہندوستانی فوج نے پاکستانی فورسز پر کنٹرول لائن کے لاچی پورہ اور ماہیان بونیار کے علاقوں میں جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا بھی الزام عائد کیا اور انڈین میڈیا نے دعویٰ کیا کہ ان علاقوں میں فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا۔ہندوستان کا یہ دعویٰ ہے کہ پاکستانی فورسز دراندازی کی کوشش کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے سیز فائر کی خلاف ورزی کرتی ہیں۔پاکستانی عہدے دارے نے ہندوستان کے ان تمام دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نہیں بلکہ انڈیا سیز فائر کی خلاف ورزیاں کرتا رہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ 2014 اور 2015 میں سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزیوں کے واقعات کو اٹھاکر دیکھیں تو معلوم ہوگا کہ ہندوستان ہمیشہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے آغاز سے قبل سیز فائر کی خلاف ورزی شروع کرتا ہے جس کا سلسلہ آگست کے آخر تک جاری رہتا ہے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
عالمی عدالت کو امریکی اور اسرائیلی حکام کی دھمکیاں پریشان کن، ماہرین
-
امریکہ: غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والے طلباء سے ناروا سلوک پر تشویش
-
ترسیلات زر کے حجم میں 28 فیصد اضافہ ہو گیا
-
عرس کی تقریبات میں بھگدڑ، اموات ہونے کی اطلاعات
-
عالمی مسائل سے نمٹنے میں کثیر فریقی کوششیں تیزکرنے کی ضرروت: گوتیرش
-
قوم پر مسلط لوگوں نے کسی حلقہ میں بھی 30 فیصد ووٹ نہیں لیے
-
پی ٹی اے اور ٹیلی کام کمپنیاں روزانہ 5 ہزار نان فائلرز کی سمز بند کرنے پر متفق
-
ٴمعاشی استحکام کے باوجود پاکستانی معیشت کو بڑے خطرات کا سامنا ہے
-
مذاکرات کی ابتدا حکومت کو کرنی ہے کیونکہ مذاکرات کی بال حکومتی کورٹ میں ہے
-
فوج اور سیاسی جماعتوں کے درمیان براہ راست مذاکرات کی آئین میں گنجائش نہیں
-
کتنی پنشن لینے والوں پر ٹیکس لگے گا؟ تفصیلات سامنے آ گئے
-
دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر میں تاخیر کا خدشہ پیدا ہو گیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.