وقت آگیا کہ عالمی برادری مہاجرین کیلئے جامع حکمت عملی تشکیل دے،پاکستان میں 25 لاکھ افغان مہاجرین موجود ہیں ، پاکستان گزشتہ چار دہائیوں سے ان کی میزبانی کر رہا ہے ، محدود وسائل کے باوجود پاکستان نے افغان بھائیوں کیلئے اپنے دل کھولے ، دنیا بھر میں لاکھوں مہاجرین کو مہاجرین کانفرنس سے امیدیں ہیں ، حکمت عملی میں صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے قانونی مہاجرین کے لئے راہیں کھلنی چاہئیں ، ہمیں نقل مکانی اور جبری ہجرت کی وجوہات کا بھی جائزہ لینا ہو گا ، ایسی منصفانہ حکمت عملی ہو کہ مہاجرین نفرت انگیز رویوں کا شکار نہ ہوں ، مسئلے کی وجوہات کو حل کیے بغیر بحران کا دیر پا حل ممکن نہیں ،مہاجرین کے لئے نیو یارک اعلامیہ ایک اہم قدم ہو گا

وزیراعظم محمد نواز شریف کا مہاجرین کے حوالے سے کانفرنس سے خطاب

پیر 19 ستمبر 2016 23:13

نیو یارک( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔19ستمبر ۔2016ء ) وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ عالمی برادری مہاجرین کے لئے جامع حکمت عملی تشکیل دے،پاکستان میں 25 لاکھ افغان مہاجرین موجود ہیں اور پاکستان گزشتہ چار دہائیوں سے ان کی میزبانی کر رہا ہے ، پاکستان دنیا میں سب سے زیادہ عرصے تک مہاجرین کی میزبانی کرنے والا ملک ہے ، محدود وسائل کے باوجود پاکستان نے افغان بھائیوں کے لئے اپنے دل کھولے ، دنیا بھر میں لاکھوں مہاجرین کو مہاجرین کانفرنس سے امیدیں ہیں ، حکمت عملی میں صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے قانونی مہاجرین کے لئے راہیں کھلنی چاہیں ، ہمیں نقل مکانی اور جبری ہجرت کی وجوہات کا بھی جائزہ لینا ہو گا ، ایسی منصفانہ حکمت عملی ہونی چاہیے کہ مہاجرین نفرت انگیز رویوں کا شکار نہ ہوں ، مسئلے کی وجوہات کو حل کیے بغیر بحران کا دیر پا حل ممکن نہیں ، مہاجرین کے لئے نیو یارک اعلامیہ ایک اہم قدم ہو گا ۔

(جاری ہے)

وہ پیر کو یہاں اقوام متحدہ میں کا مہاجرین کے حوالے سے منعقدہ کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ بڑے پیمانے پر نقل مکانی،مہاجرین کے بارے میں اجلاس کا خیر مقدم کرتے ہیں،کانفرنس کا انعقاد ایسے وقت ہو رہا ہے جب دنیا میں مہاجرین کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے،یورپ میں بڑی تعداد میں مہاجرین کی آمد نے انکی حالت زار کی طرف توجہ مبذول کرائی ہے،دنیا بھر میں لاکھوں مہاجرین کو اس کانفرنس سے امیدیں ہیں۔

وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا کہ پاکستان سمیت ترقی پذیر ملک نقل مکانی کرنے والوں کازیادہ تر بوجھ اٹھا رہے ہیں ،طویل نقل مکانی سے میزبان ملکوں کو سیاسی ، سماجی ، اقتصادی اور سلامتی جیسے مسائل کا سامنا ہے،وقت آگیا ہے کہ عالمی برادری مہاجرین کیلئے جامع حکمت عملی تشکیل دے ۔انہوں نے کہا کہ حکمت عملی میں صورتحال کا منصفانہ جائزہ لیتے ہوئے قانونی مہاجرین کیلئے راہیں کھلنی چاہئیں،ایسی منصفانہ حکمت عملی ہونی چاہیے کہ مہاجرین نفرت انگیز رویوں کا شکار نہ ہوں،ہمیں نقل مکانی اور جبری ہجرت کی وجوہات کا بھی جائزہ لینا ہو گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ مہاجرین کیلئے نیویارک اعلامیہ ایک اہم قدم ہو گا ،مسئلے کی وجوہات کو حل کیے بغیر بحران کا دیرپا حل ممکن نہیں ،بے یارومددگار افرادہماری مدد اور توجہ کے مستحق ہیں ،پاکستان چار دہائیوں سے افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا میں سب سے زیادہ عرصے سے افغان مہاجرین کی میربانی کرنے والا ملک ہے،پاکستان میں 25لاکھ افغان مہاجرین ہیں،محدود وسائل کے باوجود پاکستان نے افغانی بھائیوں کے لیے اپنے دل کھولے،مہاجرین کی تعداد میں اضافے سے مشکلات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے،عالمی امداد میں کمی کے باوجود ہماری میزبانی میں کمی نہیں آئی ۔

نوازشریف نے کہا کہ لوگ غربت ، جنگ یا تنازعات کی وجہ سے ہجرت پر مجبور ہیں ،مہاجرین کے لیے وعدوں کو حقیقت میں بدلنا ایک اہم چیلنج ہے،پاکستان افغان مہاجرین کی محفوظ اور باوقار واپسی کا حامی ہے ،انسانیت کی عظمت ہماری مشترکہ منزل ہے۔