امریکہ مسئلہ کشمیر حل کر نے میں کر دار ادا کرے ٗ کشمیری عوام کے حق خود ارادیت پر بات کرتے رہیں گے ٗوزیر اعظم کی جان کیری سے ملاقات

پاکستان جوہری تحفظ اور عدم پھیلاؤکی مضبوط پالیسی کے تحت نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں شمولیت کیلئے مثالی امیدوار ہے ٗ محمد نواز شریف پاکستان 4 دہائیوں سے افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے، وقت آگیا ہے عالمی برادری مہاجرین کے لئے جامع حکمت عملی بنائے ٗ خطاب

پیر 19 ستمبر 2016 23:00

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔19ستمبر ۔2016ء) وزیر اعظم محمد نواز شریف نے امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر حل کر نے میں کر دار ادا کرے ٗ کشمیری عوام کے حق خود ارادیت پر بات کرتے رہیں گے جبکہ امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی افواج ٗ سکیورٹی اداروں اور پولیس کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ امن و استحکام پاکستان اورافغانستان کے باہمی مفاد میں ہے ٗ پاکستان کی گروتھ ریٹ میں بہتری آئی اور اقتصادی حالت بہتر ہونا اچھی پیش رفت ہے۔

وزیر اعظم محمدنواز شریف نے پیر کو یہاں امریکی وزیر خارجہ جان کیری سے ملاقات کی ٗدونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ملاقات میں مسئلہ کشمیر ٗ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے مظالم ٗ افغانستان میں امن وامان کی صورتحال ٗ دہشتگردی کے خلاف جاری جنگ اور خطے کی صورتحال ٗدو طرفہ تعلقات کے فروغ سمیت اہم امور پر تفصیلی تبادلہ خیالات کیا گیا۔

(جاری ہے)

ملاقات میں وزیر اعظم کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز ٗ معاون خصوصی طارق فاطمی اورسیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری اور پاکستان و افغانستان کے لئے امریکی نمائندہ خصوصی رچرڈ اولسن بھی شریک تھے ۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ پاک امریکا مضبوط تعلقات خطے میں امن کیلئے بہت ضروری ہیں ٗدہشتگردی کیخلاف اٹھائے گئے اقدامات خصوصاً آپریشن ضرب عضب کی وجہ سے دہشتگردوں کی کمر ٹوٹ چکی ہے ٗ جان کیری نے کہا کہ خطے میں امن اور سیکیورٹی پاکستان اور افغانستان دونوں کے مفاد میں ہے۔

دہشت گردی اور انتہاء پسندی کے خاتمے کیلئے پاکستان کی مسلح افواج، سیکیورٹی اداروں اور پولیس کا کردار قابل تحسین ہے۔ امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستانی حکومت کی معاشی کامیابیاں اور آئی ایم ایف پروگرام کی کامیابی سے تکمیل قابل تحسین ہے۔ تعلیم، پیداوار اور توانائی کے شعبوں میں پاکستان نے موثر اقدامات کیے ہیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق ملاقات کے دوران وزیراعظم نواز شریف نے امریکی وزیرخارجہ کو انسداد دہشت گردی کیلئے اقدامات سے آگاہ کیا وزیراعظم نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر بھی اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ وادی میں ریاستی سطح پرانسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں اور اب تک 107 بے گناہ افراد کو شہید اور ہزاروں کو زخمی کیا جاچکا ہے وزیراعظم نے امریکہ پر زور دیا کہ وہ اپنا اثرورسوخ استعمال کرے اور مسئلہ کشمیر حل کرنے میں اپنا کردار ادا کرے۔

انہوں نے جان کیری کو سابق امریکی صدر بل کلنٹن کا وعدہ بھی یاد دلایا۔’’میرے سابق دور حکومت میں امریکی صدر کلنٹن نے وعدہ کیا تھا کہ وہ مسئلہ کشمیر حل کروانے میں مدد کریں گے اور اب وقت آگیا ہے کہ امریکہ اپنا وعدہ پورا کرے۔‘‘ وزیر اعظم نے کہا کہ کشمیری عوام کے حق خودارادیت پر بات کرتے رہیں گے ۔امریکی وزیرخارجہ جان کیری نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف پاکستانی افواج کی کامیابیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ امن و استحکام پاکستان اورافغانستان کے باہمی مفاد میں ہے ٗ پاکستان کی گروتھ ریٹ میں بہتری آئی اور اقتصادی حالت بہتر ہونا اچھی پیش رفت ہے۔

بعد ازاں وزیر اعظم محمد نوازشریف نے نیوزی لینڈ کے وزیراعظم جان کی سے اقوام متحدہ کے 71ویں اجلاس کے موقع پر ملاقات کی،اس دوران وزیراعظم پاکستان نے نیوزی لینڈ کے نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں نئے ممبرز کی شمولیت کے حوالے سے اصولی موقف کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان جوہری تحفظ اور عدم پھیلاؤکی مضبوط پالیسی کے تحت نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں شمولیت کیلئے مثالی امیدوار ہے ملاقات کے دوران دوطرفہ تعلقات پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے دونوں رہنماؤں نے خطے کی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا ۔

وزیراعظم نوازشریف نے ملک میں بہتر سیکورٹی صورتحال کے تناظر میں دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کو بڑھانے پر روشنی ڈالی ۔نوازشریف نے اس موقع پر خصوصی طور پر ذراعت ،ڈیری فارمنگ اور حلال گوشت کے حلقوں میں سرمایہ کاری کرنے کے حوالے سے نیوزی لینڈ کے وزیراعظم کے ساتھ تبادلہ خیال کیا ۔انہو ں نے کہا کہ پاکستان نیوزی لینڈ کی ڈیری فارمنگ اور حلال گوشت کی درآمد کی مہارت سے فائدہ اٹھا سکتاہے ۔

وزیراعظم نوازشریف نے نیوزی لینڈ کی جانب سے پاکستانی طلباء کو اعلیٰ تعلیم کیلئے سکالر شپ دینے کے اقدام کو سراہا اور مستقبل میں اس پروگرام کو جاری رکھنے اور مزید اضافہ کے حوالے سے امید ظاہر کی۔ نوازشریف نے ملاقات میں دو طرفہ تعلقات کو بڑھانے کیلئے جلد سے جلد اسلام آباد میں رہائشی سفارتی پروگرام شروع کرنے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا ۔

بعدازاں وزیراعظم نے مہاجرین سے متعلق کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لوگ دنیا میں غربت، جنگ یا دیگر تنازعات کے باعث ہجرت پر مجبور ہوئے، ہمیں نقل مکانی اور جبری ہجرت کی وجوہات کا جائزہ لینا ہوگا، مہاجرین کے مسائل حل کئے بغیر دنیا میں دیرپا امن ممکن نہیں، دنیا بھر میں مہاجرین کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے، لاکھوں مہاجرین کو اس کانفرنس سے امیدیں ہیں، مہاجرین کیلئے نیویارک اعلامیہ انتہائی اہم ہوگا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان 4 دہائیوں سے افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے، وقت آگیا ہے کہ عالمی برادری مہاجرین کے لئے جامع حکمت عملی بنائے، مہاجرین کی تعداد میں اضافے سے مشکلات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے تاہم افغان مہاجرین کی باوقار واپسی کے حامی ہیں۔