ایران کا اردن میں امام بارگاہیں تعمیر کرنے کامطالبہ مسترد

پیر 19 ستمبر 2016 14:09

تہران/عمان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔19 ستمبر۔2016ء) ایران نے اردن سے مطالبہ کیا ہے کہ شیعوں کے لیے امام بارگاہیں بنانے کی اجازت دی جائے اور ملک میں مذہبی سیاحت (زیارت) کا دروازہ کھولا جائے تاہم اردن نے ایران کی درخواست کو مسترکرتے ہوئے کہاہے کہ معاشرے کو ایسے مقامات کی تعمیرات سے مامون کیا جائے جہاں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کی ناموس کو نقصان پہنچایا جاتا ہو،یادرہے کہ 2013 میں الکرک شہر میں مقامی نوجوانوں کی جانب سے شیعوں کے زیرانتظام ایک عمارت کو آگ لگا دی گئی تھی۔

مذکورہ افراد علاقے میں اس عمارت کی تعمیر اور وہاں (مقیمین یا زائرین) شیعوں کی موجودگی پر احتجاج کر رہے تھے۔،عرب ٹی وی کے مطابق معروف صحابی حضرت جعفر بن ابو طالب رضی اللہ عنہ جو جنگ موٴتہ کے سپہ سالاروں میں سے ہیں ، ان کا مزار اردن کے دارالحکومت عمان سے 140 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ اردن میں مذہبی زیارت کے دیگر مقامات شیعہ مسلک کے پیروکاروں بالخصوص ایران کے لیے بڑی اہمیت کے حامل ہیں۔

2013 میں الکرک شہر میں مقامی نوجوانوں کی جانب سے شیعوں کے زیرانتظام ایک عمارت کو آگ لگا دی گئی تھی۔ مذکورہ افراد علاقے میں اس عمارت کی تعمیر اور وہاں (مقیمین یا زائرین) شیعوں کی موجودگی پر احتجاج کر رہے تھے۔ادھر اردن کے سابق وزیر برائے اوقاف اور اسلامی مقامات محمد نوح نے مقامی اخبار سے گفتگو میں زور دیا کہ معاشرے کو ایسے مقامات کی تعمیرات سے مامون کیا جائے جہاں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کی ناموس کو نقصان پہنچایا جاتا ہو۔اردن کے صوبے کرک میں صحابہ رسول حضرت زید بن حارثہ ، حضرت عبد اللہ بن رواحہ اور حضرت جعفر بن ابو طالب رضی اللہ عنہم کے مزارات ہیں جب کہ ملک کے مخلتف حصوں میں صحابہ کرام کے درجنوں مزارات اور متعلقہ مقامات موجود ہیں۔

متعلقہ عنوان :